ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ انجلینا جولی نے لاس اینجلس آگ کے متاثرین کی مدد کےلیے اپنے گھر کے دروازے کھول دیے ہیں۔

کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے ہر طرف تباہی مچا رکھی ہے، جس سے لاس اینجلس میں ہزاروں گھر جل کر خاکستر ہوچکے ہیں۔

اداکارہ انجلینا جولی کا گھر بھی لاس اینجلس میں ہی واقع ہے لیکن وہ اس وقت آگ سے محفوظ ہے، اداکارہ نے آگ سے متاثرہ بے گھر افراد کے قیام کےلیے اپنے گھر کے دروازے کھول دیے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق انجلینا جولی ہر ممکن کوشش کررہی ہیں کہ اس سنگین صورتحال میں متاثرین کی مدد کرسکیں۔

اس خطرناک آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کن جنگلاتی آگ قرار دیا جارہا ہے۔ یہ آگ جس علاقے میں لگی ہے وہاں ہالی ووڈ کے کئی مشہور ستاروں کا مسکن ہے اور اسے لاس اینجلس کی تاریخ کی سب سے تباہ کن جنگلاتی آگ قرار دیا گیا ہے۔

لاس اینجلس کی اس خطرناک آگ سے اب تک دس ہزار سے زائد گھر شعلوں کی نذر ہوچکے ہیں۔ انجیلنا جولی کی طرح دیگر مشہور شخصیات بھی متاثرین کی مدد کےلیے سامنے آئے ہیں۔

میگھن مارکل اور پرنس ہیری نے بھی انجلینا جولی کی طرح بے گھر افراد کےلیے اپنے گھر کے دروازے کھول دیے ہیں تاکہ آگ سے بے گھر ہونے والوں کو پناہ دی جاسکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: لاس اینجلس

پڑھیں:

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا

LOS ANGELES,:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔

احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔

ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔

مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔

جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • کراچی: ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ، سپاہیوں کے ہمراہ نمازِ عید ادا کی
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان روانہ