یاسر نواز آڈیشنز میں اپنے ہی سسر سے ریجیکٹ؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
پاکستانی اداکار،ہدایت کار اور پروڈیوسر یاسر نواز نے آڈیشن میں اپنے ہی سسرکاظم پاشا کی جانب سے مسترد کیے جانے کا انکشاف کردیا۔
خیال رہے کہ پی ٹی وی کے معروف ہدایتکار کاظم پاشا کی بیٹی ندا پاشا اور نامور اداکار فرید نواز بلوچ کے بیٹے یاسر نواز سال 2002 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے اور ایک خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔
جبکہ ساتھ ہی یاسر نواز شوبز انڈسٹری میں بھی ایک جانی مانی شخصیت ہیں انہوں نے ہدایتکاری کے علاوہ اداکاری کے میدان میں بھی اپنے فن کا لوہا منوایا ہے، یاسر نواز کے مشہور ڈراموں میں دل موم کا دیا، دل زار زار، بکھرے موتی، میرا دل میرا دشمن سمیت دیگر شامل ہیں۔
حال ہی میں یاسر نواز اپنے یوٹیوب شو ’نادان میزبان’ میں نظر آئے، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے دلچسپ قصے سناتے ہوئے اپنے سسر و معروف ہدایتکار کاظم پاشا سے متعلق حیران کن انکشاف بھی کردیا۔
یاسر نواز نے شوبز کے ابتدائی دنوں کا احوال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ،’ جب میں اس فیلڈ میں آ رہا تھا تو مجھے تین ڈائریکٹرز نے ریجیکٹ کیا، جن میں طاہر سر، کاظم پاشا، اور حیدر امام شامل تھے۔ لیکن میں اب سمجھتا ہوں کہ یہ میری اپنی غلطی تھی، کیونکہ میں آڈیشنز کے دوران بہت نروس ہو جاتا تھا اور دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی تھی۔’
یاسر نواز کے اس انکشاف کے بعد بھائی دانش نواز نے مزاحیہ انداز میں بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ کاظم پاشا کی جانب سے مسترد کیے جانےکے بعد بھائی نے بدلہ لینے کیلئے ان کی بیٹی ندا پاشا سے شادی کرلی۔
واضح رہے کہ اس ٹاک شو میں ندا یاسر ، یاسر نواز اور دانش شوبز سے وابستہ مہمانوں کو مدعو کرتے ہیں اور دلچسپ اور مزاحیہ موضوعات سے خوب محفل لگاتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یاسر نواز کاظم پاشا
پڑھیں:
مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما فرخ خان کھوکھر نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہوں نے سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا تو ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے انہیں شمولیت کی دعوت دی اور مختلف عہدوں اور ٹکٹ کی آفرز کیں، لیکن انہوں نے جے یو آئی (ف) کو ترجیح دی۔
ان کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان کے لیے جان بھی قربان ہے، میرے پاس اتنے اختیارات ہیں کہ جسے ٹکٹ کے لیے نامزد کروں، وہی پارٹی ٹکٹ حاصل کرے گا۔
وی ایکسکلوزیو گفتگو میں فرخ کھوکھر نے کہا کہ میں شیشے، یعنی ٹی وی کی لڑائی نہیں کرتا۔ جس دن میرے سامنے کوئی میرے قائد مولانا فضل الرحمان کے خلاف بات کرے گا، اس دن معاملہ مختلف ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیاست میں شمولیت کا فیصلہ انہوں نے اپنے خاندان اور مصطفیٰ نواز کھوکھر سے مشورے کے بعد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خاندان متحد ہے، اور جہاں سے مصطفیٰ نواز کھوکھر الیکشن لڑیں گے، میں ان کی مکمل حمایت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ فرخ کھوکھر نے بتایا کہ انہیں نواز شریف سے دلی محبت ہے اور ان کی جماعت میں شمولیت کی آفرز بھی ملی تھیں، لیکن وہ اس میں شامل نہیں ہوئے۔
ا نہوں نے کہا کہ اگر میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوتا تو لوگ یہی کہتے کہ ڈیل ہو گئی ہے۔
انہوں نے پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین وزیر اعلیٰ ہیں۔جب انہوں نے ڈالے کلچر کے خاتمے کی بات کی، تو میں نے فوراً اپنے ڈالے ختم کر دیے۔ اس وقت میرے ساتھ کوئی ڈالا نہیں ہے۔
پاکستان آرمی سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا شروع سے پاک فوج سے مثبت تعلق رہا ہے، اور مجھے اس پر فخر ہے۔ یہ آرمی بھارت کی نہیں بلکہ پاکستان کی ہے، میرے دادا بھی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
امن و امان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے علاقے میں جرائم کی شرح صفر ہے۔ میں نے واضح اعلان کر رکھا ہے کہ کوئی چوری یا ڈکیتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
فرخ خان کھوکھر کے مطابق اگر کوئی جرم کرے تو میں خود اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیتا ہوں، یہی میرا خوف ہے۔
آخر میں انہوں نے رجب بٹ اور ڈکی بھائی کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں کو مکمل معاف کر دیا ہے، دل میں کوئی بات نہیں رکھی۔ اگر ان سے ملاقات ہوئی تو انہیں بھی جے یو آئی میں شمولیت کی دعوت دوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی ڈکی بھائی رجب بٹ فرخ کھوکھر مریم نواز مصطفیٰ نواز کھوکھر