چیمپئینز ٹرافی؛ بنگلادیش اسکواڈ کا اعلان، شکیب باہر
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
انگلینڈ، نیوزی لینڈ کے بعد بنگلادیش ایشیائی ٹیموں میں چیمپئینز ٹرافی کیلئے اسکواڈ کا اعلان کرنیوالی پہلی ٹیم بن گئی۔
بنگلادیش نے کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، جس کی قیادت نظم الحسن شانتو کے سپرد کی گئی ہے۔
میگا ایونٹ کیلئے سابق کپتان اور سینئیر آل راؤنڈر شکیب الحسن کو 15 رکنی اسکواڈ حصہ نہیں بنایا گیا ہے۔
قبل ازیں چیمپئینز ٹرافی سے قبل بنگلادیش کے سابق کپتان شکیب الحسن دوسری بار بھی بالنگ ایکشن ٹیسٹ میں ناکام ہوگئے تھے جس کے بعد انکی اسکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ اٹھ گیا تھا۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی سیریز، چیمپئینز ٹرافی کیلئے نیوزی لینڈ ٹیم کا اعلان
گزشتہ ماہ انگلینڈ کی لافبرو یونیورسٹی میں ٹیسٹ کیا گیا اور وہ ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے تھے، جس کے نتیجے میں ان پر ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں بالنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل بنگلادیش کو شکیب کی صورت میں بڑا دھچکا
تاہم شکیب الحسن نے 21 دسمبر کو چنئی میں اپنا دوسرا بولنگ ٹیسٹ دیا تھا، اس ٹیسٹ کو بھی پاس کرنے میں کرکٹر ناکام رہے ہیں جس کے باعث آل راؤنڈر چیمپئینز ٹرافی ایونٹ بولنگ کروانے سے قاصر رہے تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی کا اعلان
پڑھیں:
حسینہ واجد کو ایک اور جھٹکا: بدعنوانی کیس میں 5 سال قید کی سزا
ڈھاکا(ویب ڈیسک) بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں 5 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق اسی کیس میں شیخ حسینہ کی بہن کو 7 سال اور ان کی بھانجی، برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کو 2 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی 5،5 سال قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں غیرقانونی طور پر پلاٹ حاصل کیے۔
اس سے قبل بھی شیخ حسینہ کو دو مختلف مقدمات میں سزائے موت اور 21 سال قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
ادھر 2009 میں بنگلادیش میں ہونے والی بغاوت سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیخ حسینہ نے بغاوت کے دوران فوجی افسران کے قتل کا حکم دیا تھا۔ بغاوت میں 74 افراد ہلاک ہوئے جن میں متعدد اعلیٰ فوجی افسران شامل تھے۔
تحقیقاتی کمیشن کے مطابق واقعے میں غیر ملکی قوتوں کی شمولیت بھی واضح پائی گئی جبکہ سربراہ کمیشن نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے بنگلادیش کو غیر مستحکم کرنے اور فوج کو کمزور کرنے میں کردار ادا کیا۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمیشن کے ذریعے سچ سامنے آگیا ہے۔