190 ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، عمران خان کو سزا ضرور ہوگی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو حواریوں نے نقصان پہنچایا، بیک ڈور مذاکرات کے لیے بھی پروپیگنڈا کیا گیا لیکن پی ٹی آئی کو 20 جنوری کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، اس کیس کی منظوری کے وقت ہی عمران خان کو بتادیا تھا کہ یہ نیب کیس ہے، اس میں سزا ہوگی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف خود پی ٹی آئی کے رہنما سازشوں میں ملوث ہیں اور وہ بانی کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، جیل سے بھی زیادہ وہ انہیں مارنا چاہتے ہیں تاکہ ان کا فائدہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے پر بھی بانی پی ٹی آئی کو روکا تھا، اس وقت ہی ان کو بتایا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس ہے اور اس میں سزا ہوگی، آخر جرم کیا ہے تو سزا تو ہونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبول ہونے کا مطلب قانون سے بالاتر ہونا نہیں ہوتا، پی ٹی آئی نے ملکی تنصیبات پر حملے کئے، 9 مئی کیا 26 نومبر کرکے دیکھ لیا، کہاں آپ مولا جٹ کی سیاست کررہے تھے اور آج پریس کانفرنس میں کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ تو فارم 47 کی حکومت کو مانتے ہی نہیں تھے اور آج ان سے مذاکرات کررہے ہیں یعنی آپ نے انہیں قانونی قرار دے دیا ہے، عدالتیں حق میں فیصلہ دیں تو اچھی ورنہ بری۔ انہوں نے کہا کہ آپ اسٹیبلیمشنٹ سے بھی مذاکرات کرنے کے لیے تڑپ رہے ہیں لیکن انہوں نے صاف کہہ دیا ہمارا آپ سے کوئی واستہ نہیں تو یہ بات تو واضح ہے کہ نہ کوئی اندرونی دباؤ ہے اور نہ ہی بیرون ملک سے کوئی پریشر ہے جو آئندہ آنے دنوں میں مزید واضح ہوجائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملین پاؤنڈ فیصل واوڈا پی ٹی آئی کیس ہے نے کہا کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
کراچی:داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔
انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔