سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کا احتجاجی دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں گدو بیراج پر ایریگیشن کے مزدوروں نے میاں عبدالرحیم بھارو صدر مہران فیڈریشن پاکستان اور صدر آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کی قیادت میں احتجاجی دھرنا دیا، جس میں معروف مزدور رہنما مختار حسین اعوان مرکزی صدر پاکستان یونائٹیڈ ورکرز فیڈریشن نے خصوصی شرکت کی دھرنے سے میاں عبدالرحیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک سندھ حکومت ایریگیشن کے مزدوروں کے مطالبے نہیں مانتی اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جس کا پہلا احتجاجی دھرنا آج گدو بیراج سے شروع کر دیا گیا ہے جس میں ایریگیشن مزدور کے علاوہ انڈسٹریز کے مزدوروں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس دھرنے نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور میں بھی اپنے مظلوم مزدور کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مزدوروں کا فیصلہ میرا فیصلہ ہے اور میں آپ کی خاطر حکومت سندھ کے آگے پہاڑ بن کر کھڑا رہوں گا، مزدوروں کا حق حکومت سندھ سے چھین کر لوں گا میں اور میری ٹیم اندرون سندھ میں دھرنوں کے بعد کراچی میں بڑا تاریخی احتجاجی دھرنا دے گی جب تک مزدوروں کے مسائل اور مطالبات تسلیم نہیں ہوتے تب تک دھرنا جاری رہے گا اور اس کراچی کے دھرنے میں 100 فیصد مزدور اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔ آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینزر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری یاسر اقبال نے بھی بھرپور انداز میں ماحول کو گرمایا۔ پاکستان یونائیٹڈ ورکر فیڈریشن کے مرکزی صدر مختار حسین اعوان نے اپنے خطاب میں سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میری پوری تنظیم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، آپ کی جدوجہد رنگ لائے گی، آپ کا لیڈر سچا اور بہادر ہے پیچھے ہٹنے والا نہیں۔ مختار حسین اعوان نے کہا کہ حکومت سندھ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق فوت شدہ ورکرز کے بچوں کو ملازمت دے مزید 17-A کوبحال کر کے مزدوروں کے بچوں کو بھرتی کرے جو ان کا حق ہے، حکومت سندھ سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ نے ورکرز کی جو اسکیمیں روک رکھی ہیں انہیں جلد شروع کرے جہیز گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ اور اسکالر شپ فی الفور جاری کرنے کے احکامات جاری کرکے مزدوروں میں پائی جانے والی بے چینی ختم کرے۔ SESSI ڈہرکی میں کیمپ لگا کر بینظیر کارڈ جاری کرے، ڈہرکی لیبر کالونی میں25 بیڈ کے اسپتال کی تعمیر اور WWB کالونی میں سیوریج کی لائنز اور پارک کی تعمیر کرے۔ آخر میں انہوں نے میاں عبدالرحیم بھارو کو ان کی جد و جہد پر لال سلام پیش کیا اور ان کو کراچی کے دھرنے میں بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ دھرنے میں معشوق علی بھارو مہران لیبر فیڈریشن پاکستان جنرل سیکرٹری، راحب علی سمیجو چیئرمین، لائق برفت ساگر، یوسف منگی، مظفر بلر، عبدالرحمن جمالی، ہادی بخش مزاری، میر عرفان، احمد رند بلوچ، قمر الدین شاہ، نصراللہ عالمانی، عبدالحکیم مزاری، رضوان علی بھٹو، محمد عالم سمیجو، نیاز احمد بگھیو، شہباز بگھیو، عرفان علی پنہور، نور محمد دشتی بلوچ شریک تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکومت سندھ کے مزدوروں
پڑھیں:
سندھ حکومت کا بلدیاتی نظام اپنا کوڑا تک نہیں اٹھا سکتا، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے سندھ حکومت کے بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے ترجمانوں کو مریم نواز کی عوامی مقبولیت ہضم نہیں ہو رہی، جس کے باعث وہ حواس باختہ ہوچکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “سمجھ نہیں آتی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر نہیں آئیں، کبھی کہتے ہیں کہ انہیں شہروں کی صفائی خود کرنی پڑتی ہے۔”
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “سندھ حکومت کے ترجمانوں کی فورس ٹینشن اور ڈپریشن میں مبتلا ہوچکی ہے، مریم نواز کو جو عوامی پذیرائی مل رہی ہے، اس پر جلنا سندھ والوں کو مہنگا پڑ رہا ہے۔”
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “پنجاب میں صفائی آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا ہے، جس پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے ورکرز کو 10،10 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا۔ یہ انعام اور حوصلہ افزائی سندھ حکومت کو کیوں برداشت نہیں ہو رہی؟”
ان کا کہنا تھا کہ “بلدیاتی نظام پنجاب کا ہے لیکن تکلیف سندھ والوں کو ہو رہی ہے،سندھ میں بلدیاتی نظام صرف ایک میئر کے گرد گھومتا ہے، جو میڈیا پر ون مین شو بنے بیٹھے ہیں، جبکہ پورے سندھ میں کوئی اور بلدیاتی ادارہ کام کرتا دکھائی نہیں دیتا۔”
عظمیٰ بخاری نے عید کے دنوں میں سندھ کی صفائی صورت حال پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ “عید کے تیسرے دن بھی سندھ کی فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جہاں ہر طرف کوڑا کرکٹ پڑا ہے، سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں۔