Islam Times:
2025-09-18@12:40:30 GMT

شام امریکہ اور ترکیہ کے زیر تسلط رہے گا، عراقی تجزیہ کار

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

شام امریکہ اور ترکیہ کے زیر تسلط رہے گا، عراقی تجزیہ کار

ویب سائٹ المعلومہ سے گفتگو کرتے ہوئے الحبوبی نے کہا کہ شام کے موجودہ حالات کا غیرجانبدار تجزیہ، اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ شام آزاد نہیں ہوا اور اقتصادی مسائل کے باعث یہ ملک غیر ملکی، امریکی، مغربی اور ترکی منصوبوں کے زیر اثر رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک عراقی تجزیہ کار نے اس اتوار کو کہا کہ شام اپنی کمزور اقتصادی اور مالیاتی صورتحال کی وجہ سے امریکہ اور مغرب بالخصوص ترکی کے منصوبوں کا اسیر رہے گا۔ فارس نیوز کے مطابق عراقی تجزیہ کار ہاشم الحبوبی نے اتوار کے روز کہا کہ شام کی کمزور اقتصادی اور مالی صورتحال کے باعث یہ ملک اب بھی امریکہ، مغرب اور خاص طور پر ترکیہ کے منصوبوں کے زیر تسلط رہے گا۔ ویب سائٹ المعلومہ سے گفتگو کرتے ہوئے الحبوبی نے کہا کہ شام کے موجودہ حالات کا غیرجانبدار تجزیہ، اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ شام آزاد نہیں ہوا اور اقتصادی مسائل کے باعث یہ ملک غیر ملکی، امریکی، مغربی اور ترکی منصوبوں کے زیر اثر رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام کا موجودہ بجٹ صرف 2 ارب ڈالر ہے، جو 27 ملین کی آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ الحبوبی نے نشاندہی کی کہ غیر ملکی اور مختلف قومیتوں کے انتہا پسند افراد کو اعلیٰ سیکیورٹی عہدوں پر تعینات کرنا ایک منفی عامل ہے، جو شام میں مزید مسائل پیدا کر رہا ہے اور اس کے سیاسی و سیکیورٹی مستقبل کو متاثر کر رہا ہے، لہذا اس معاملے پر انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔ آخر میں الحبوبی نے کہا کہ مغرب کی غیر اخلاقی حمایت الجولانی کے لیے، شام کی جنگ کی تاریخ میں ایک نیا باب کھولے گی، جو عراق اور شام کے مستقبل پر سنگین اثرات ڈالے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الحبوبی نے کہا کہ شام رہے گا کے زیر

پڑھیں:

عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔    

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت
  • ترکی کا اسرائیلی سے تجارتی بندھن
  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
  • حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • شنگھائی: صدر آصف علی زرداری کی معروف چینی آٹو موبائل کمپنی چیری ہولڈنگ کے وفد سے ملاقات
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ