پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے الزام میں پارٹی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت  کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے واضح احکامات کے باوجود شیر افضل مروت نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور حکومت سے ہونے والے مذاکرات کے خلاف بیانات دیے ہیں جو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں کے بارے میں عمران خان  کو آگاہ کیا گیا جنہوں نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور پارٹی کے اندر ان کے خلاف انضباطی کارروانی عمل میں لانے کا حکم دے یا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:شوکاز نوٹس میرے اپوزیشن لیڈر بننے کی راہ میں عمر ایوب کی سازش ہے، شیرافضل مروت کا انکشاف

شوکاز نوٹس میں اس بات پر افسوس کیا گیا ہے کہ شیر افضل مروت نے متعدد بار پارٹی کے مفاد کا سوچے بغیر ایسے بیانات دیے جن سے جماعت کو نقصان پہنچا۔

شیر افضل مروت کو پارٹی کی طرف سے 7 دنوں کے اندر جواب جمع کرانے اور اس دوران میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

sher afzal marwat پی ٹی آئی شوکاز نوٹس شیر افضل مروت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شوکاز نوٹس شیر افضل مروت شیر افضل مروت شوکاز نوٹس گیا ہے

پڑھیں:

یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان

یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔

یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا:  "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"

کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"

امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔

یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔

انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"


 

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی، 15 نانبائی گرفتار
  • پی ٹی اے کا جعلی اور ٹیمپرڈ موبائل ڈیوائسز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، شہداء کی تعداد 55 ہزار سے تجاوز کر گئی
  • ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، وزیر جیل خانہ جات کا متضاد اعداد وشمار کا نوٹس
  • لاس اینجلس میں ہنگامے شدت اختیار کر گئے، پولیس کی مظاہرین کے خلاف کارروائیاں جاری
  •  بھارتی اقدامات خطے، عالمی امن، سلامتی کیلئے خطرناک، دنیا جوابدہی کرے: بلاول
  • سعودی عرب‘ حج قوانین کی خلاف ورزی کے مجرموں کو سزائیں
  • محکمہ صحت بلوچستان کی کارروائی، عید کے دوران غیر حاضری پر 15 ملازمین نوکری سے برطرف
  • عیدالاضحی پر حکومتی احکامات کی خلاف ورزی، 238 افراد گرفتار، 196 مقدمات درج
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان