پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے الزام میں پارٹی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے واضح احکامات کے باوجود شیر افضل مروت نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور حکومت سے ہونے والے مذاکرات کے خلاف بیانات دیے ہیں جو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں کے بارے میں عمران خان کو آگاہ کیا گیا جنہوں نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور پارٹی کے اندر ان کے خلاف انضباطی کارروانی عمل میں لانے کا حکم دے یا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:شوکاز نوٹس میرے اپوزیشن لیڈر بننے کی راہ میں عمر ایوب کی سازش ہے، شیرافضل مروت کا انکشاف
شوکاز نوٹس میں اس بات پر افسوس کیا گیا ہے کہ شیر افضل مروت نے متعدد بار پارٹی کے مفاد کا سوچے بغیر ایسے بیانات دیے جن سے جماعت کو نقصان پہنچا۔
شیر افضل مروت کو پارٹی کی طرف سے 7 دنوں کے اندر جواب جمع کرانے اور اس دوران میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
sher afzal marwat پی ٹی آئی شوکاز نوٹس شیر افضل مروت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شوکاز نوٹس شیر افضل مروت شیر افضل مروت شوکاز نوٹس گیا ہے
پڑھیں:
اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
میڈرڈ: اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا، جس میں ان سے استعفے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ احتجاج قدامت پسند اپوزیشن پارٹی "پاپولر پارٹی" (PP) کی کال پر کیا گیا، جس میں مظاہرین نے اسپین کے جھنڈے لہرائے اور "سانچیز استعفیٰ دو!" کے نعرے لگائے۔
احتجاج کا نعرہ تھا: "جمہوریت یا مافیا"۔ پاپولر پارٹی کے مطابق، ایک لاکھ سے زائد افراد نے مظاہرے میں شرکت کی، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعداد 45 سے 50 ہزار کے درمیان رہی۔
یہ مظاہرہ اس وقت سامنے آیا جب لیک ہونے والی ایک آڈیو میں سابقہ سوشلسٹ پارٹی رہنما لائرے ڈیز پر الزام لگا کہ وہ سانچیز کی بیوی، بھائی اور سابق وزیر جوز لوئس آبالوس کے خلاف تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
لائرے ڈیز نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کتاب کے لیے تحقیق کر رہی تھیں اور اب پارٹی سے استعفیٰ دے چکی ہیں۔
پاپولر پارٹی کے رہنما البیرتو نونیز فیخوو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر "مافیا جیسے رویے" اپنانے کا الزام لگایا اور کہا: "اس حکومت نے سیاست، اداروں اور انصاف کی آزادی سب کو آلودہ کر دیا ہے۔"
وزیراعظم سانچیز پہلے بھی 2024 میں مستعفی ہونے پر غور کر چکے ہیں جب ان کی اہلیہ بیگوینا گومیز پر کاروباری مفادات کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مقدمہ کھلا تھا۔
اس کے علاوہ، "کولڈو کیس" نامی اسکینڈل میں COVID دور کے طبی آلات کے معاہدوں میں کرپشن کے الزامات بھی حکومت کو جھٹکے دے چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تمام الزامات دائیں بازو کی ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوشلسٹ حکومت کو بدنام کرنا ہے۔
اگرچہ اگلے عام انتخابات 2027 میں متوقع ہیں، مگر حالیہ سروے بتاتے ہیں کہ پاپولر پارٹی کو معمولی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔