چیمپئنز ٹرافی: جنوبی افریقا کے اسکواڈ کا اعلان، دو اہم فاسٹ بولرز کی واپسی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
جنوبی افریقا نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔
ٹیمبا باوما کو کپتان مقرر کیا گیا ہے جبکہ دو اہم فاسٹ بولرز اینریچ نورٹجے اور لونگی اینگیڈی کی واپسی سے ٹیم کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے، دونوں کھلاڑی انجری کے باعث ٹیم سے باہر تھے۔
جنوبی افریقا کے 15 رکنی اسکواڈ میں بیشتر کھلاڑی تجربہ کار ہیں جن میں سے 10 کھلاڑی 2023 کے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی جنوبی افریقی ٹیم کا حصہ تھے۔
اسکواڈ میں نئے چہروں میں ٹونی ڈی زورزی، ریان رکیلٹن، ٹرسٹن اسٹبس اور ویان مولڈر شامل ہیں جو 50 اوورز کے آئی سی سی ایونٹ میں اپنا ڈیبیو کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جنوبی افریقا 21 فروری کو افغانستان کیخلاف میچ سے ٹورنامنٹ کا آغاز کرے گا، 25 فروری کو آسٹریلیا اور یکم مارچ کو انگلینڈ کے خلاف میچز ہوں گے۔
آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے جنوبی افریقا کا اسکواڈ:
ٹیمبا باوما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، مارکو جانسن، ہینرک کلاسن، کیشو مہاراج، ایڈن مارکرم، ڈیوڈ ملر، ویان مولڈر، لونگی نگیڈی، اینریچ نورٹجے، کاگیسو ربادا، ریان رکیلٹن، تبریز شمسی، ٹرسٹان اسٹبس، رسی وان
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا
پڑھیں:
بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
ایشیا کپ کے دوران ہاتھ نہ ملانے کے تنازع کے بعد معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے اور بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سوریہ کمار یادیو نے اے سی سی کو پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ جیتتا ہے تو وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔ یادیو کا کہنا ہے کہ ٹرافی پریزنٹیشن میں محسن نقوی کی موجودگی ناقابل قبول ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور آئی سی سی کے درمیان تنازع نے ایشیا کپ کو پہلے ہی شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ اتوار کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہاتھ نہ ملانے کے واقعے نے معاملہ مزید کشیدہ کر دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی بھی دی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں محسن نقوی نے کہا کہ آج کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ کی کمی دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی ہے۔ سیاست کو کھیل میں گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آنے والی فتوحات کا جشن تمام ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔ ایشیا کپ کے مستقبل کے حوالے سے معاملات تاحال غیر یقینی ہیں اور اس حوالے سے آئندہ چند روز انتہائی اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔