بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کا ون ڈے میں ایک اور اعزاز
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی:
بھارت کی ویمن کرکٹ ٹیم نے ون ڈے میں 300 سے زائد رنز بنا کر نیا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
راج کوٹ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں میزبان بھارت نے آئرلینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5 وکٹ کے نقصان پر 370 رنز بنائے۔
اس سے قبل، انڈین ویمن ٹیم نے 2017 میں آئرلینڈ کے خلاف ہی دو وکٹ کے نقصان پر 358 رنز بنائے تھے جبکہ گزشتہ ماہ ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی 5 وکٹ کے نقصان پر 358 رنز بنائے تھے۔
اتوار کو کھیلے گئے میچ میں آئرلینڈ کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں 7 وکٹ کے نقصان پر 254 رنز ہی بنا پائی تھی۔
ون ڈے میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز نیوزی لینڈ ویمن ٹیم کے پاس ہے جنہوں نے 2018 میں ڈبلن کے میدان میں آئرلینڈ کے خلاف 4 وکٹ کے نقصان پر 491 رنز کا پہاڑ کھڑا کیا تھا۔
نیوزی لینڈ ویمن ٹیم چار مرتبہ 400 سے زائد رنز بنانے کا اعزاز رکھتی ہے۔ انہوں نے 29 جنوی 1997 میں پاکستان کے خلاف کرائسٹ چرچ میں 5 وکٹ کے نقصان پر 455 رنز بنائے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ون ڈے میں ا ئرلینڈ کے خلاف
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔