WE News:
2025-07-24@20:47:22 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں کیا ہوا؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں کیا ہوا؟

سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا محفوظ فیصلہ پیر کو سنایا جانا تھا، تاہم ایک بار پھر عدالت نے ملزمان کی عدم موجودگی کی بنا پر 17 جنوری کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔

عمران خان کی لیگل ٹیم کے رکن خالد یوسف چوہدری کے مطابق عدالتی عملے نے انہیں پیر کو 11 بجے فیصلہ سنانے کی اطلاع دی تھی، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر گوہر اور عمران خان کی بہنیں اڈیالہ جیل کے باہر 10 بج کر 15 منٹ تک پہنچ گئے تھے، تاہم انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں 190 ملین پاؤنڈ کیس: کب کیا ہوا؟

سینیئر کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے بتایا کہ وہ آج صبح ساڑھے 9 بجے اڈیالہ جیل پہنچ چکے تھے تاہم انہیں بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ احتساب عدالت کے جج اور پراسیکیوشن کی ٹیم ان سے پہلے ہی اڈیالہ جیل پہنچ چکے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور دیگر وکلا بھی سوا دس بجے کے قریب اڈیالہ جیل پہنچ چکے تھے تاہم ساڑھے دس بجے کے قریب احتساب عدالت کے جج اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔

پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ عدالتی عملے نے فیصلہ سنانے کے لیے 11 بجے کا وقت بتایا تھا۔

کمرہ عدالت میں موجود ایک صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 10 بج کر 20 منٹ پر احتساب عدالت کے جج آئے اور انہوں نے کہاکہ وہ یہ فیصلہ 6 جنوری کو سنانے کا فیصلہ کرچکے تھے لیکن ٹریننگ کے باعث وہ دستیاب نہیں تھے۔ جج احتساب عدالت نے اپنے سامنے رکھے کاغذات کی جانب اشارہ کیا اور بتایا کہ میرے پاس دستخط شدہ فیصلہ موجود ہے لیکن ملزمان موجود نہیں ہیں اس لیے میں ایک بار پھر اس کا فیصلہ مؤخر کرتا ہوں۔

صحافی کے مطابق پراسیکیوشن کی ٹیم نے عدالت سے فیصلہ سنانے کی تاریخ دینے پر اصرار کیا تو جج صاحب نے کہاکہ جمعہ کی تاریخ رکھ لیں۔

یہ بھی پڑھیں 190 ملین پاؤنڈ کیس: بریت ہوئی تو ہمیں حیرانی ہوگی، پی ٹی آئی رہنما

صحافی نے بتایا کہ عدالتی عملے نے انہیں بتایا کہ اڈیالہ جیل میں عدالت صبح صاڑھے 8 بجے لگ گئی تھی تاہم عمران خان بلانے کے باجود عدالت پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت فیصلے کی تاریخ دی جارہی تھی اس وقت بھی کمرہ عدالت میں عمران خان کی لیگل ٹیم یا ان کی پارٹی کا کوئی رہنما موجود نہیں تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

190 ملین پاؤنڈ کیس wenews بشریٰ بی بی بیرسٹر گوہر خالد یوسف چوہدری عمران خان فیصلہ پھر مؤخر لیگل ٹیم وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 190 ملین پاؤنڈ کیس بیرسٹر گوہر خالد یوسف چوہدری فیصلہ پھر مؤخر وی نیوز ملین پاؤنڈ کیس احتساب عدالت فیصلہ سنانے اڈیالہ جیل انہوں نے

پڑھیں:

زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم عدالتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر کسی عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست زیر التوا ہو تو اس بنیاد پر اُس فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکا جا سکتا۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے تحریر کیا ہے، جسے 3 رکنی بینچ نے سنایا۔ بینچ میں شریک دیگر ججز میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل تھے۔

4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کے بعد 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں عملدرآمد میں تاخیر کو عدالتی حکم عدولی کے مترادف قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: ترقی ہر سرکاری ملازم کا بنیادی حق قرار

کیس کا پس منظر

یہ معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین کے تنازع سے شروع ہوا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ نے 2015 میں معاملے کو دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا تھا، اور ہدایت دی تھی کہ متعلقہ قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ تاہم ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے ایک دہائی گزرنے کے باوجود اس حکم پر کوئی فیصلہ نہ کیا۔

عدالت کا اظہارِ برہمی

سپریم کورٹ نے ریونیو حکام کی اس تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے واضح ریمانڈ آرڈر کے باوجود 10 سالہ تاخیر ناقابل قبول ہے۔ ریونیو حکام نے عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ کسی عدالت کا اسٹے آرڈر بھی موجود نہیں تھا، جس کا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا۔

فیصلے کے اہم نکات و ہدایات

عدالت نے اپنے فیصلے میں درج ذیل اہم نکات اور احکامات دیے:

ریمانڈ آرڈر کو محض اختیاری سمجھنا ایک غیر آئینی اور خطرناک عمل ہے۔ محض اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست، فیصلے پر عملدرآمد کے لیے رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ ایسا طرز عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے۔ آئندہ ایسی تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کیخلاف ایف آئی آرز، گرفتاریاں اور ٹرائلز غیر قانونی قرار، سپریم کورٹ کا بڑا، تفصیلی فیصلہ جاری

چیف لینڈ کمشنر کو ہدایات

سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب کو ہدایت کی کہ تمام ریمانڈ کیسز کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔ ایک مربوط پالیسی گائیڈ لائن جاری کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی غفلت نہ ہو۔ آئندہ تین ماہ کے اندر تمام ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔ چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ وہ تمام زیر التوا ریمانڈ کیسز کی باقاعدہ نگرانی کریں گے۔

پٹیشنز غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی گئیں

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں زیر سماعت تمام پٹیشنز کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان

متعلقہ مضامین

  • قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، عمران خان
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق ہے، لوگوں کو بتائیں عمران خان کو کرپشن کیس میں سزا ہوئی، عطا تارڑ
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 
  • 9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید
  • سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ سے نئی وفاقی جیل منتقلی کادعویٰ