سی ویو پرسمندر سے پولیس کی ڈوبی ہوئی گاڑی نکال لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد میںسی ویو پرسمندر سے سندھ پولیس کی ایک ڈوبی ہوئی گاڑی نکال لی گئی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے نمبر کی گاڑی رات سے سی ویو پر ڈوبی ہوئی تھی، 2 تین گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ریسکیو 1122 کے رضاکاروں نے ہیوی مشینری کے ذریعے گہرے سمندر میں ڈوبی ہوئی کار نکا ل لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ4 لڑکے کار میں موجود تھے جو مبینہ طور پر نشے میں تھے، وہ مستی میں اس کار کو پانی میں لے گئے۔ رات کو اندھیرے کی وجہ سے آپریشن نہیں کیا جا سکا تھا، جس وجہ سے گاڑی پیر کی صبح نکالی گئی، گاڑی پر سندھ پولیس کی ’ایس پی 286 اے‘ کی نیلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے، جب کہ کار حادثے میں کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ساحل سے ملنے والی سندھ پولیس کی کار پر لگی ہوئی پولیس کی نمبر پلیٹ مبینہ طور پر جعلی نکلی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ پولیس ڈوبی ہوئی پولیس کی
پڑھیں:
ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی ٹریفک) کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک کنٹرول کیمروں کی نگرانی کے دوران لوگوں کی نجی سرگرمیوں سے متعلق وائرل ہونے والی دو تصویروں پر انکوائری جاری ہے.محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر پیر تک تحقیقاتی رپورٹ سامنے آجائے گی کہ یہ تصاویر واقعی ٹریفک کنٹرول کیمروں کی ہیں یا پرائیویٹ کیمروں سے لی گئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے خبردار کیا کہ نمبر پلیٹ سے ٹریفک کنٹرول کیمروں کو دھوکا دینے والے خود کو چھوٹے مسائل سے بچانے کے لیے بڑے مسئلوں میں پھنس رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نمبر پلیٹ میں جعلسازی کرنے والی تمام گاڑیاں بلیک لسٹ کی جائیں گی، جب بھی گاڑی پکڑی گئی تو سیدھی ایف آئی آر کٹے گی۔دوسری جانب انسپیکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں۔آئی جی آفس کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی، تمام رینج اور زون کے ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز ، ڈی آئی جی سی آئی اے اور ایس ایس پی اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ صوبے بھر میں روڈ پر بہت سی بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں۔خط کے مطابق ایسی گاڑیوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف موٹر وہیکل آرڈیننس اور متعلقہ رولز کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے۔خط کے متن کے مطابق ایسی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے اور اس کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے۔