ایف بی آر نظام کو اے آئی پر منتقل کیا جائے : حکومت شہروں کو رہائش کی فراہمی کیلئے ہر مملن قدم اٹھائے گی ، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے، جدید خودکار نظام کو کراچی کے بعد دوسرے شہروں میں بھی جلد از جلد لاگو کرنے اور مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن اور اصلاحات کے حوالے سے گزشتہ مہینوں میں اہم پیشرفت ہوئی ہیں ، تاریخ میں پہلی مرتبہ کسٹمز نظام میں کم سے کم انسانی مداخلت پر مبنی نظام متعارف کرایا گیا ہے جو کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی مداخلت کو کم سے کم کر کے نظام کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر منتقل کیا جائے ، فیس لیس اسیسمنٹ نظام کو کراچی کے بعد دوسرے شہروں میں بھی جلد از جلد لاگو کیا جائے تاکہ ملک بھر میں ہونے والی تمام درآمدات اس نظام سے مستفید ہو سکیں۔ وزیراعظم نے مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو ایف بی آر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی بندرگاہ کے تمام ٹرمینلز پر کسٹمز فیس لیس نظام فروری2025 ء کے اختتام تک مکمل فعال ہو جائے گا۔ فیس لیس کسٹمز نظام کی نگرانی کے حوالے سے مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جا رہا ہے۔ انسپکشن کے نتائج کے اندراج کے سسٹم میں مزید شفاف بنانے کے حوالے سے باڈی کیمرے اور ٹیبلیٹس کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔ ٹوبیکو، فرٹیلائزرز ، شوگر اور سیمنٹ انڈسٹری کے تمام صنعتی یونٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام نافذ ہو چکا ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے کم لاگت گھروں کے جاری منصوبوں کو جلد مکمل کرنے ، سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے نجی شعبے سے اشتراک اور ہائوسنگ کے منصوبوں کی تعمیر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے اور تعمیراتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ہر شہری کو کم لاگت رہائش کی فراہمی کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر ے گی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت وزارت ہائوسنگ کے جاری منصوبوں پر جائزہ اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ سرکاری ملازمین اور عوام کیلئے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ تعمیراتی کمپنیاں منتخب کی جائیں۔ تعمیراتی منصوبوں کیلئے کمپنیوں کا انتخاب شفاف طریقہ کار اور میرٹ پر کیا جائے۔ تعمیراتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کیا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم کو پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل سے کرپشن میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو موجودہ سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کے نظام کی ڈیجیٹائیزیشن خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے پاکستان کا عالمی منظر نامہ پر تشخص بحال ہوا ہے، ملک میں بین الاقوامی کرکٹ، دیگر کھیل اور عالمی کانفرنسز کا انعقاد ہو رہا ہے۔ بیرون ملک سے آئے مہمانوں کیلئے ملک میں بین الاقوامی معیار کے ہوٹلز، ہسپتال اور دیگر سہولیات قائم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ سے بین الاقوامی معیار کی سہولیات کیلئے جامع پلان طلب کر لیا۔ وزیراعظم نے قومی ہائوسنگ پالیسی کی تشکیل مارچ تک مکمل کرکے منظور کرانے کی ہدایت کی۔ تاکہ ورکنگ کلاس کو جلد کم لاگت رہائش میسر ہو۔ وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ و دیگر وزارتوں میں غیر فعال اداروں کی تحلیل و دیگر اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے اور اس کمیٹی کو نہ صرف وزارت ہائوسنگ بلکہ دیگر وزارتوں کو بھی اصلاحات میں ضروری معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزارت ہائوسنگ نے وزیراعظم کو وزارت کے مختلف اداروں میں جاری اصلاحات پر پیشرفت اور پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزارت ہائوسنگ بین الاقوامی کے حوالے سے شہباز شریف ایف بی آر ہدایت کی کیا جائے کی ہدایت فیس لیس نظام کو کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان میں مستحقین کو زکوٰۃ کی بروقت اور شفاف فراہمی کے لیے اصلاحات
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ زکوٰۃ کی تنظیمِ نو اور اصلاحات سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں غریب و مستحق افراد تک مالی امداد بروقت اور شفاف طریقے سے پہنچانے کے طریقہ کار پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی سربراہی میں محکمہ زکوٰۃ کی تنظیم نو اور اصلاحات کے لیے ایک جامع پلان تیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ اصلاحاتی عمل کے دوران کسی بھی ملازم کو ملازمت سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زکوٰۃ کی تقسیم کے لیے ایسا مؤثر میکنزم تشکیل دیا جائے، جس کے تحت مستحقین کو براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سالوں سے مستحقین کو زکوٰۃ کی عدم فراہمی باعثِ تشویش ہے اور اس نظام کو ہر صورت درست کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: جامعہ بلوچستان کے ملازمین کا انوکھا احتجاج، زکوۃ و خیرات جمع کرنا شروع کردی
وزیراعلیٰ نے زکوٰۃ کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ کرپشن، کمیشن اور بدعنوانی کے تمام راستے بند کیے جائیں تاکہ مستحقین کو ان کا حق وقت پر پہنچ سکے۔
انہوں نے محکمہ زکوٰۃ میں نئی بھرتیوں کے بجائے دستیاب افرادی قوت کے مؤثر استعمال کی ہدایت بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک سے زکوٰۃ کی فراہمی کے ساتھ ہی مستحقین کے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کا نظام بنایا جائے۔
اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور، زکوٰۃ و اوقاف محترمہ شہناز صادق عمرانی، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری زکوٰۃ و مذہبی امور محمد اسحاق جمالی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایک ماہ میں زکوٰۃ کے شفاف اور مؤثر نظام کے لیے جامع سفارشات مرتب کرکے منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
میر سرفراز بگٹی وزیر اعلٰی بلوچستان