فلسطین کی بین الاقوامی برادری سے غزہ تنازع کے خاتمے کیلئے کوششیں تیز کرنیکی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی پہلے دن سے ہی تنازعات کے خاتمے اور فلسطینیوں کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین نے بین الاقوامی برادری سے غزہ تنازع کے خاتمے میں مداخلت کی پھر اپیل کر دی۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل پر غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو قتل، تباہی اور بے گھر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں خونریز تنازع کے خاتمے کے لئے کوششیں تیز کرے۔ صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی پہلے دن سے ہی تنازعات کے خاتمے اور فلسطینیوں کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت 2 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت، انہیں زخمی کرنے، حراست اور لاپتہ ہونے کا سبب بنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس جنگ بندی کو تیز کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کو نافذ کرنے کے لئے عرب اور بین الاقوامی فریقین کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قیادت کا خیال ہے کہ یہ وقت ہے کہ قابض ریاست کو مجبور کیا جائے کہ وہ غزہ میں لوگوں کے خلاف اپنے جامع تنازعات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکے۔ صدارتی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں سلامتی اور استحکام کا حصول عرب اور بین الاقوامی قانونی جواز کے احترام پر منحصر ہے، انہوں نے بڑے ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد کریں اور اسرائیل کو دیئے گئے استثنیٰ کو ختم کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بین الاقوامی نے کہا کہ کے خاتمے
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ / یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن) فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعے کو مسلسل چوتھے روز غزہ کی پٹی پر حملے کیے، جس میں 3 افراد شہید ہوگئے یہ واقعہ جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک اور امتحان ثابت ہوا ہے۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کے علاقوں میں گولہ باری اور فائرنگ کی، جبکہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی پر قائم ہے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق ایک اور فلسطینی شہری گزشتہ روز ہونے والے حملوں میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے 2 یرغمالیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کرنے کے بعد اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ باقی ماندہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں تلاش کرنے اور انہیں ملبے سے نکالنے میں وقت لگے گا، جبکہ اسرائیل نے الزام عاید کیا ہے کہ حماس تاخیر کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔اسرائیلی فوج کی ایک اعلیٰ ترین قانونی افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تومر یروشلمی اسرائیلی فوج میں ملٹری ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر تعینات تھیں اور ان کے خلاف قیدیوں پر فوجی اہلکاروں کے تشدد کی وڈیو لیک ہونے کے معاملے پر تحقیقات جاری تھیں۔ میجر جنرل یفات تومر یروشلمی انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں تسلیم کرتی ہوں کہ میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے یہ مواد میڈیا کو جاری کرنے کی اجازت دی۔ میں اس فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتی ہوں۔ انہوں نے اپنے استعفے میں اعتراف کیا کہ انہوں نے خود ایک ایسی وڈیو میڈیا کو لیک کرنے کی منظوری دی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پاکستانی وزارت اطلاعات نے ایک بھارتی نیوز چینل کے ان غیر تصدیق شدہ یا سیاسی مقاصد پر مبنی دعووں کی تردید کی ہے کہ پاکستان غزہ میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے اور یہ کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے یہ شق ہٹا دی ہے کہ یہ ’اسرائیل کے لیے کارآمد نہیں‘۔ بھارتی نیوز آؤٹ لَیٹ ’ری پبلک ٹی وی‘ نے یہ الزامات لگائے تھے، جس میں فوجیوں کی تعداد کی بھی وضاحت کی گئی تھی کہ پاکستان اپنی افواج مغربی ممالک اور اسرائیل کی نگرانی میں غزہ بھیجنے کا ارادہ کر رہا ہے۔ لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ملک کے جنوبی حصے میں اسرائیل کی کسی بھی مزید دراندازی کا سختی سے مقابلہ کرے۔ گزشتہ کئی روز سے اسرائیلی افواج لبنانی سرزمین پر حملے کر رہی ہیں اور گزشتہ سال نومبر میں نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی روزانہ خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے اپنے2 یرغمالیوں امی رام کوپر اور سحر بروخ کی باقیات کی شناخت کر لی ہے، جن کی لاشیں حماس کی جانب سے واپس کی گئیں۔ وزیرِاعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں افراد کے اہلِ خانہ کو اس وقت آگاہ کیا گیا جب قومی ادارہ برائے فرانزک میڈیسن نے شناختی عمل مکمل کرلیا۔