ایرانی جوہری سائنسدان جسے موساد نے 8 ماہ کی خفیہ نگرانی کے بعد قتل کیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ریموٹ کنٹرول گن کے 13 راؤنڈ فائرکیے گئے جب انڈرکور ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کوموساد نے 8 ماہ کے خفیہ آپریشن کے بعد قتل کیا
محسن فخری زادہ نے اپنی پوری زندگی پس منظر میں گزاری، 2023 میں شائع ہونے والی کتاب ’ٹارگٹ تہران‘ میں یونا جیریمی باب اور ایلان ایویٹر لکھتے ہیں کہ ’ان کے بارے میں اتنی رازداری رکھی گئی تھی کہ ان کی صرف الگ الگ تصویریں ہی دستیاب تھیں۔
رپورٹ کے مطابق 27 نومبر 2020 کو جو بائیڈن کے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے تین ہفتے بعد، موساد نے اپنی سب سے سنسنی خیز کارروائی کی جس میں ایران کے عسکری جوہری پروگرام کے سربراہ محسن فخری زادہ تہران سے 40 میل مشرق میں گولیوں کا نشانہ بنے۔
وہ سیاہ رنگ کی نسان ٹیانا کار میں سفر کر رہے تھے, فخری زادہ، بری طرح زخمی تھے اور ان کا خون بہہ رہا تھا۔انھیں فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال لے جایا گیا لیکن شام 6.
‘انھیں ’شہید‘ قرار دیا گیا اور اگلے دن ان کے تابوت کو ایران کے پرچم میں لپیٹ کر ایران کے اہم مقدس مقامات پر لے جایا گیا۔
قتل کے تین دن بعد انھیں تہران کی امام زادہ صالح مسجد میں سپرد خاک کیا گیا۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای ان کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کر سکے تاہم ان کے نمائندے نے ان کی جانب سے تعزیتی پیغام پڑھ کر سنایا۔
وزیر دفاع نے تابوت کو چومتے ہوئے اعلان کیا کہ ’اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ محسن فخری زادہ کو ایرانی انقلاب کی حفاظت کے لیے بعد از مرگ ’آرڈر آف نصر‘ سے نوازا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
بحر عمان میں ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا واقعہ پیش آیا، جب ایرانی نیوی کا ہیلی کاپٹر اور امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ آمنے سامنے آ گئے۔ چند لمحوں کے لیے صورتحال خاصی کشیدہ ہو گئی، جو بالآخر امریکی جہاز کی جانب سے راستہ بدلنے پر ختم ہو گئی۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز نے مبینہ طور پر ایران کے زیر نگرانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس پر ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو ایرانی حدود کی جانب بڑھنے پر تنبیہ کی اور جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے سخت پیغام دیا کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کرے۔
ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئر ڈیفنس کمانڈ نے بھی صورت حال کا نوٹس لیا اور واضح کیا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر دفاعی حکمتِ عملی کے تحت کارروائی کر رہا ہے۔ بالآخر امریکی جنگی جہاز نے جنوبی سمت میں راستہ بدل لیا، اور ایرانی پائلٹ نے کامیابی سے اپنا مشن مکمل کر لیا۔
ابھی تک امریکی فوج کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جون 2025 میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس پر ایران نے سخت ردعمل دیا تھا۔ اُس کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک براہ راست ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی نشاندہی کرتا ہے، اور مستقبل میں کسی بھی غلط فہمی یا اشتعال سے بڑا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
Post Views: 5