جسٹس(ر)زاہد محمود کو بطور الیکشن ٹریبونل جج کام سے روکنے کی استدعا مسترد
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس(ر)زاہد محمود کو بطور الیکشن ٹریبونل جج کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن ٹریبونل تعیناتی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس احمد ندیم ارشد نے کیس کی سماعت کی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن ٹریبونل کیلئے کسی شخص کا ہائیکورٹ کا جج ہونا لازمی ہے،سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق زاہد محمود ہائیکورٹ کے جج نہیں رہے،استدعا ہے کہ جسٹس (ر)زاہد محمود کی بطور الیکشن ٹریبونل تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
کیا 9مئی کے واقعات میں کسی فوجی افسر کے ملوث ہونے پر ٹرائل ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار
عدالت نے جسٹس(ر)زاہد محمود کو کام سے روکنے کی استدعا مستردکرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الیکشن ٹریبونل ر زاہد محمود
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی کارکردگی؛ سب سے زیادہ کیسز نمٹانے والے ججز کی فہرست سامنے آگئی
اسلام آباد:ہائی کورٹ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی، جس میں سب سے زیادہ کیسز نمٹانے والے ججز کی فہرست بھی شامل ہے۔
ماہ مئی 2025 کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے قابل ذکر عدالتی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 1415 مقدمات نمٹائے۔ سنگل اور ڈویژن بنچز پر مشتمل اس کارکردگی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کیسز جسٹس انعام امین منہاس نے نمٹائے، جنہوں نے 274 کیسز کا فیصلہ کیا اور سرِفہرست رہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد اعظم خان 181 فیصلوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے 134 کیسز نمٹا کر تیسری پوزیشن حاصل کی جب کہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے 83 مقدمات نمٹائے۔
اسی طرح جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 59، جسٹس بابر ستار نے 71، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے 52، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 65، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے 71، جسٹس خادم حسین سومرو نے 80 اور جسٹس محمد آصف نے 113 مقدمات نمٹائے۔
ڈویژن بنچز کی کارکردگی کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے 9 کیسز، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے 2، جسٹس محسن کیانی اور جسٹس ثمن رفعت نے 25، جسٹس طارق جہانگیری اور جسٹس ثمن رفعت نے 9 کیسز نمٹائے۔
اسی طرح جسٹس بابر ستار اور جسٹس اعجاز اسحاق نے 64 مقدمات، جسٹس ارباب طاہر اور جسٹس محمد اعظم نے 2، جسٹس ارباب طاہر اور جسٹس انعام منہاس نے 39، جسٹس محمد اعظم اور جسٹس انعام منہاس نے 67 ، جسٹس خادم سومرو اور جسٹس محمد اعظم نے 3 جب کہ جسٹس خادم سومرو اور جسٹس انعام منہاس نے ایک کیس نمٹایا۔