جسٹس(ر)زاہد محمود کو بطور الیکشن ٹریبونل جج کام سے روکنے کی استدعا مسترد
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس(ر)زاہد محمود کو بطور الیکشن ٹریبونل جج کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن ٹریبونل تعیناتی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس احمد ندیم ارشد نے کیس کی سماعت کی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن ٹریبونل کیلئے کسی شخص کا ہائیکورٹ کا جج ہونا لازمی ہے،سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق زاہد محمود ہائیکورٹ کے جج نہیں رہے،استدعا ہے کہ جسٹس (ر)زاہد محمود کی بطور الیکشن ٹریبونل تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
کیا 9مئی کے واقعات میں کسی فوجی افسر کے ملوث ہونے پر ٹرائل ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار
عدالت نے جسٹس(ر)زاہد محمود کو کام سے روکنے کی استدعا مستردکرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الیکشن ٹریبونل ر زاہد محمود
پڑھیں:
جرمن چانسلر کی ٹرمپ سے ملاقات، ان کے دادا کی جائے پیدائش کا سرٹیفکیٹ بطور تحفہ پیش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی کے نئے چانسلر فرڈریک مرز نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران انہیں ایک انوکھا اور جذباتی تحفہ پیش کیا — ان کے دادا “فرڈرک ٹرمپ” کی جائے پیدائش کا فریم شدہ سرٹیفکیٹ۔
غیر میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جرمنی اور امریکا کے درمیان تجارت، دفاعی اخراجات اور یوکرین کی جنگ جیسے اہم معاملات پر تناؤ پایا جاتا ہے۔ تاہم، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ذاتی روابط اور سفارتی روایات کی جھلک نمایاں رہی۔
فرڈریک مرز نے ٹرمپ کو بتایا کہ ان کے دادا، فرڈرک ٹرمپ، 1869 میں جرمنی کے قصبے بد ڈرکہائم کے نزدیک پیدا ہوئے تھے، سرٹیفکیٹ میں ان کی پیدائش اور خاندانی پس منظر کی تفصیلات شامل تھیں، جنہیں خوبصورتی سے فریم کر کے بطور تحفہ پیش کیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے اس تاریخی تحفے کو خوش دلی سے قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے اپنے دفتر میں ایک اعزازی جگہ پر رکھیں گے، یہ تحفہ ان کے لیے ذاتی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ان کی جڑوں کی یاد دہانی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں تجارتی محصولات، نیٹو کے دفاعی اخراجات اور یوکرین میں روسی جارحیت جیسے اہم بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم، سرخیوں میں وہ لمحہ نمایاں رہا جب چانسلر مرز نے امریکی صدر کو اُن کے خاندان کی جرمن جڑوں کی یادگار پیش کی۔