سی ڈی اے نے سیکٹر C-14 کے رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے قرعہ اندازی کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سی ڈی اے نے سیکٹر C-14 کے رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے قرعہ اندازی کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیو)سی ڈی اے نے سیکٹر C-14 کے رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے قرعہ اندازی کردی۔
تفصیلات کے مطابق قرعہ اندازی کے زریعے 236 پلاٹس الاٹ کئے گئے۔قرعہ اندازی کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے نادرا کی خدمات حاصل کی گئیں۔
چیئرمین سی ڈی اےمحمد علی رندھاوا نے قرعہ اندازی کے عمل کی نگرانی خود کی۔
قرعہ اندازی کے لیے ہال میں موجود افراد سے مختلف ڈیجٹ سیڈ نمبر کے طو پر لئے گئے۔
سیکٹر C-14 میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں سمندر پار پاکستانیوں کو ترجیح دی گئ ہے۔
مقررہ تاریخ تک واجبات جمع نہ کروانے کی صورت میں قراعہ اندازی کے ذریعے بنائی گئ ویٹنگ لسٹ کے تحت مقامی شہریوں کو الاٹ ھو جائیں گے۔
کامیاب امیدواروں کی فہرست سی ڈی اے کی ویب سائٹ اور آفشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی آویزاں کی جائے گی
سی ڈی اے کو سیکٹر C-14 میں پلاٹس حاصل کرنے کیلئے 1700 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں۔
سیکٹر C-14 مارگلہ ہلز کے دامن میں واقع اسلام آباد کا خوبصورت رہا ئشی منصوبہ ہے۔
اس سیکٹر میں تمام شہری سہولیات کی فراہم کی جائیں گی ۔سیکٹر C-14 کو اپنے محل وقوع کی وجہ سے مستقبل کا E-7 قرار دیا جارہا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے پلاٹوں کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کروانے والے شہریوں کا سی ڈی اے پر اعتماد کا شکریہ اداکیا،
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پلاٹوں کا قبضہ ہر حال میں آخری قسط کی ادئیگی سے قبل مالکان کے حوالے کردیا جائے،
سیکٹر C-14 کی سائٹ پر دن رات ڈیولپمنٹ کام جاری ھے، سیکٹر C-14 میں لوگوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید نئے سیکٹرز بھی متعارف کروائے جائیں گے، نہ صرف نئے بلکہ تمام پرانے سیکٹرز کی ڈویلپمنٹ کا کام بھی کیا جائے گا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بیلٹنگ کے عمل میں کامیاب ھونے والے امیدواروں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ تمام لوگ ملکر اسلام آباد شہر کو خوبصورت بنانے میں اپنا کردار ادا کریں،۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سی ڈی اے نے سیکٹر C 14 نے سیکٹر
پڑھیں:
بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد بھارت کی آٹو انڈسٹری ایک سنگین بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔ اخبار اکانومک ٹائمز کے مطابق یہ اقدام بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو مصنوعات کی پیداوار کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے، جن میں چین دنیا کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔
چین کی پابندی کے باعث بھارت میں ای وی (الیکٹرک وہیکل) موٹرز کے لیے ضروری میگنٹس کی سپلائی معطل ہو گئی ہے، جس سے نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہوئی ہے بلکہ روایتی گاڑیوں کی پیداوار پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ بھارتی آٹو انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے اور کارخانوں کی بندش کے خدشات کے ساتھ روزگار پر بھی گہرے منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے جنوبی ایشیا میں بھارت کے اثرورسوخ میں کمی، چین نے بازی پلٹ دی، امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ
یہ صورتحال مودی سرکار کے میک ان انڈیا کے دعوے کو ایک بڑا جھٹکا دے رہی ہے اور صنعتی خودمختاری کے حوالے سے سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی آٹو انڈسٹری چین کی نایاب دھاتوں پر مکمل انحصار کرتی ہے اور اس کا کوئی فوری متبادل موجود نہیں، جو بھارت کے صنعتی خواب کو چکنا چور کر سکتا ہے۔
مودی حکومت پر سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت کا نعرہ صرف دعوے تک محدود ہے؟ کیا حکومت نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظر انداز کیا؟ اگر جلد متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو صنعت کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے
ماہرین اور صنعتکار حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے اور بھارت کی صنعتی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکلنے میں کامیاب ہو پائے گی یا یہ نعرے صرف ’میک ان انڈیا‘ کے دعوے تک ہی محدود رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بزنس بھارت چین