Daily Ausaf:
2025-11-03@19:33:12 GMT

اچھی خبر ،ملک میں سونے کےبڑےذخائر دریافت، کہاں ؟ جانیں

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گوچارنی نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں سونے کے ذخائر مل گئے ہیں۔صوبائی وزیر نے بیان میں کہا کہ سروے میں اٹک کے مقام پر سونے کے ذخائر کی تصدیق ہوئی ہے اور اندازے کے مطابق 28 لاکھ تولے کے قریب سونے کےذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

وزیر معدنیات نے بتایا کہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان کی جانب سے رپورٹ دی گئی ہے دریائے کابل اور دریائے سندھ کے ملنے کے مقام ذخائر کی رپورٹ ہے جیولوجیکل سروےکےبعد نیسپاک نےبھی تصدیق کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو کل سونے کے ذخائر سے متعلق بریفنگ دیں گے اور نیلامی سےمتعلق اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہےجس کی منظوری کابینہ دےگی۔

دوسری جانب سونا نکالنے کے لیے مرکری کے استعمال سے خیبرپختونخوا کے شہر کوہاٹ میں پانی زہر آلود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سونے کی کان کنی میں مرکری کے استعمال کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سونا نکالنے کے لیے مرکری کو جلایا جاتا ہے، لیکن مرکری کے استعمال سے کوہاٹ میں پانی زہر آلود ہوتا جا رہا ہے۔

درخواست گزارکا مؤقف تھا کہ مرکری کے استعمال پر دنیا بھر میں پابندی عائد ہے، اس لیے عدالت سونے کی کان کنی کے دوران مرکری کے استعمال پر یہاں بھی پابندی عائد کرے۔کیس کی سماعت کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے کان کنی میں مرکری کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے دیا، اور محکمہ معدنیات کے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار پر مشتمل بینچ نے کی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مرکری کے استعمال سونے کے

پڑھیں:

سائنس دانوں کی حیران کن دریافت: نظروں سے اوجھل نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک ڈھونڈ لی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ویانا: سائنس دانوں نے ایک حیران کن دریافت کی ہے، ایک نیا اینٹی بائیوٹک جو پچاس سال سے موجود تھا لیکن ہر کسی کی نظروں سے اوجھل تھا۔

یہ نیا مرکب ”پری میتھلینومائسن سی لیکٹون“ (Pre-methylenomycin C lactone) کہلاتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ مشہور اینٹی بایوٹک ”میتھلینومائسن اے“ بننے کے عمل کے دوران قدرتی طور پر بنتا ہے، مگر اب تک اسے نظرانداز کیا جاتا رہا۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے مشترکہ طور پر کی اور اسے جرنل آف دی امریکن کیمیکل سوسائٹی (جے اےسی ایس) میں شائع کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر گریگ چالس کے مطابق، ’میتھلینومائسن اے کو 50 سال قبل دریافت کیا گیا تھا۔ اگرچہ اسے کئی بار مصنوعی طور پر تیار کیا گیا، لیکن کسی نے اس کے درمیانی کیمیائی مراحل کو جانچنے کی زحمت نہیں کی۔ حیرت انگیز طور پر ہم نے دو ایسے درمیانی مرکبات شناخت کیے، جو اصل اینٹی بایوٹک سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔ یہ واقعی حیرت انگیز دریافت ہے۔‘

اس تحقیق کی شریک مصنفہ اور یونیورسٹی آف واراِک کی اسسٹنٹ پروفیسر،ڈاکٹر لونا الخلف نے کہا، ’سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ نیا اینٹی بایوٹک اسی بیکٹیریا میں پایا گیا ہے جسے سائنس دان 1950 کی دہائی سے بطور ماڈل جاندار استعمال کرتے آرہے ہیں۔ اس جانی پہچانی مخلوق میں ایک بالکل نیا طاقتور مرکب ملنا کسی معجزے سے کم نہیں۔‘

تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شروع میں S. coelicolor نامی بیکٹیریا ایک بہت طاقتور اینٹی بایوٹک بناتا تھا، لیکن وقت کے ساتھ اس نے اسے بدل کر ایک کمزور دوائی، میتھلینومائسن اے، میں تبدیل کر دیا، جو شاید اب بیکٹیریا کے جسم میں کسی اور کام کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ دریافت نہ صرف نئے اینٹی بایوٹکس کی تلاش میں ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ اس بات کی یاد دہانی بھی کراتی ہے کہ پرانے تحقیقی راستوں اور نظرانداز شدہ مرکبات کا دوبارہ جائزہ لینا نئی دواؤں کے لیے نیا دروازہ کھول سکتا ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • تربیلا ڈیم کی مٹی میں 636ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر کا انکشاف
  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں ایک بار پھر مہنگا، فی تولہ قیمت کہاں پہنچ گئی؟
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  • سائنس دانوں کی حیران کن دریافت: نظروں سے اوجھل نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک ڈھونڈ لی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، فواد چودھری
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع