قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر احسان اللہ نے پی ایس ایل کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے جذبات میں آکر ایسا کہہ دیا تھا، ابھی ایونٹ کو 4 مہینے ہیں، میں محنت کرکے اپنی جگہ بناؤں گا۔

یہ بھی پڑھیں فاسٹ بولر احسان اللہ نے پی ایس ایل کے بائیکاٹ کا اعلان کیوں کیا؟

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں کم بیک کروں گا، کل جذبات میں آکر جو فیصلہ کیا اس پر فرنچائز سے معذرت خواہ ہوں۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل پلیئرز ڈرافٹ میں شامل نہ کرنے پر احسان اللہ جذبات میں آگئے تھے اور کہا تھا کہ وہ پی ایس ایل کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ دنیا اور لوگ بھی مطلبی ہیں۔

ایک انٹرویو میں احسان اللہ نے کہاکہ وہ اب فرنچائز کرکٹ نہیں کھیلیں گے اور زندگی رہی تو پی ایس ایل میں کبھی نظر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی ان سے رابطہ نہیں کیا۔

میزبان نے احسان اللہ سے سوال کیا کہ علی ترین نے آپ سے رابطہ نہیں کیا وہ تو آپ کو بہت سپورٹ کرتے تھے۔ جس پر ان کا کہنا تھا کہ ان سے کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا، علی ترین کو کوئی اور ملتا ہے تو وہ ان کے ساتھ چلے جاتے ہیں، وہ مجھے نہیں میرے ٹیلنٹ کو سپورٹ کرتے تھے۔

احسان اللہ کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل شروع ہونے میں ابھی 4 مہینے ہیں۔ اس سال بھی کوئی ان پر اعتبار کرکے ٹیم میں رکھ سکتا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان چھوڑ کر دبئی یا انگلینڈ چلا جاتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں پی ایس ایل 10 پلیئرز ڈرافٹنگ، کون سی ٹیم نے کس کھلاڑی کو چنا؟

یاد رہے کہ فاسٹ بولر احسان اللہ دو سال سے انجری کا شکار ہیں، تاہم ان کا کہنا ہے کہ اب ان کی انجری ٹھیک ہورہی ہے اور وہ جلد کم بیک کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews احسان اللہ پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل بائیکاٹ فاسٹ بولر معذرت کرلی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احسان اللہ پاکستان سپر لیگ فاسٹ بولر معذرت کرلی وی نیوز احسان اللہ نے جذبات میں ا پی ایس ایل فاسٹ بولر تھا کہ

پڑھیں:

تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا

پی ٹی آئی کے لاہور میں مجوزہ جلسے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ان کی تحریک کا نقطہ عروج ہے تو پھر اس کو پشاور میں کریں اور پورے پاکستان کو بہت بڑا مجمع اکٹھا کرکے دکھائیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو لاہور میں جلسے کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے اس روز کو اپنی تحریک کا نقطہ عروج قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹے پاکستان آئے تو ان کا کیا انجام ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے خبردار کردیا

’ہم بھی سوچتے تھے کہ کیا ہوگا یہ کیا کریں گے، اب بات نکلی ہے کہ ایک بڑا مجمع اکٹھا کرتے ہوئے جلسہ کریں گے، تو بھائی اس کو پشاور میں کریں، بہت بڑا مجمع اکٹھا کریں، دکھائیں پورے پاکستان کو سب کو کہ ہم نے یہ اکٹھا کیا ہے۔‘

"پشاور میں جا کر جلسہ کریں اور مجمع اکٹھا کریں،" رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی کو مشورہ#ARYNews #11thHour pic.twitter.com/zwvemgQRJk

— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 23, 2025

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اب کہتی ہے کہ لاہور میں جلسہ کرنا ہے، تو آپ پشاور میں کیوں نہیں کرتے، آپ بنوں میں کیوں نہیں کرتے، نوشہرہ میں کیوں نہیں کرتے، سوات میں کیوں نہیں کرتے، اگر آپ نے لاہور میں جا کر کرنا ہے تو پھر ٹھیک ہے لاہور کی انتظامیہ سے بات کریں، ان کو درخواست دیں۔

’ان کو یقین دہانی کروائیں کہ آپ وہاں پہ اکٹھے ہوکے پھر کسی طرف حملہ آور نہیں ہوں گے، اگر ان کو یقین دہانی آپ کروادیتے ہیں تو میں تو کہوں گا کہ ٹھیک ہے ان کو اجازت دیدیں، لیکن یہ ایک سبجیکٹیو بات ہے کہ آیا ان کی اس بات پر اعتماد کیا جاسکتا ہے یا نہیں کیا جاسکتا، لاہور کی انتظامیہ اس کے بارے میں بہتر فیصلہ کرے گی۔‘

مزیدپڑھیں:

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا مؤقف تھا کہ خان صاحب برصغیر میں کوئی پہلی تحریک نہیں چلانے لگے، سو سال تک مسلمانوں بلکہ اس میں ہندو بھی شامل تھے جنہوں نے انگریزوں کیخلاف تحریک چلائی، اس کے بعد 70 سالوں میں مسلم لیگ ن نے اور پیپلز پارٹی نے بھی اسٹیبلشمنٹ اور حکمرانوں کیخلاف تحریک چلائی ہے۔

’اگر یہ خود نہیں سمجھ رہے تو ان کو چاہیے تھوڑا دیکھ لیں پڑھ لیں کسی سے مشورہ کرلیں، جیل میں کتابیں پڑھنا ضروری نہیں ہوتا، وہاں پہ سوچ وبچار کریں، ایکسرسائز کریں، جب ایک آدمی جیل میں بیٹھا ہے تو تحریک تو اس کی چل رہی ہے، اور علیحدہ سے کون سی تحریک چلانی ہے۔‘

مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ روکنے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

رانا ثنا اللہ کے مطابق کسی آدمی کا جیل میں ہونا یا اس کی پارٹی کے لوگوں کا جیل میں ہونا یا ان کے خلاف مقدمات کا چلنا، یا ان کا تاریخوں پہ پیش ہونا، بری ہونا، سزا ہونا، یہ سب بذات خود ایک تحریک ہے۔ ’اب پتا نہیں 5 تاریخ کو یہ کیا کرنا چاہتے تھے اور اب جلسے پہ بات آگئی ہے۔‘

رانا ثنا اللہ نے 9 مئی کے ایک مقدمے میں شاہ محمود قریشی کی بریت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شواہد کی بنیاد پر فیصلہ ہوتا ہے، اور اس روز وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کراچی میں موجود تھے، لہذا وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی بریت میں کسی سیاسی شماریات کا کوئی عمل دخل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیبلشمنٹ برصغیر پی ٹی آئی تحریک جلسہ جیل رانا ثنا اللہ لاہور نقطہ عروج

متعلقہ مضامین

  • جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
  • غزہ میں بڑی انسانی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی السیستانی
  • صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 
  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل