نیشنل ایکشن پلان مدارس کے خلاف ہے، کیسے قبول کر لوں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور،وہاڑی (خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے وہاڑی میں جامعہ خالد بن ولید میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم نے پگڑیاں سر جھکانے کیلئے نہیں اونچا کرنے کیلئے پہنی ہیں۔ علماء کرام کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا۔ فلسطینیوں کی حمایت پاکستان کی بنیاد میں شامل ہے۔ نظریہ پاکستان کے ساتھ دینی مدارس کی مضبوط کمٹ منٹ ہے۔ نیشنل ایکشن پلان دینی مدارس کے خلاف اسے کیسے قبول کر لوں؟ علماء کرام ملک کی وحدت کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا، ہمیں نشانہ بنایا گیا لیکن کچھ نہیں کہا گیا جو تعصبات پھیلاتے ہیں ہم سود کے خلاف ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس؛ 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری
سٹی 42 : قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری دے دی گئی، ان ترقیاتی منصوبوں میں صحت، تعلیم، انفرا سٹرکچر، واٹر سیکٹر، اور ہاؤسنگ کے شعبوں کو ترجیح دی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا۔ جس کے آغاز میں وزیراعظم نے شرکاء کو 10 مئی کے معرکہ حق میں پاکستان کی تاریخ ساز فتح پر مبارکباد پیش کی۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور دلیری کی بدولت معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو فتح سے نوازا، بھارت کا پاکستان کے خلاف حالیہ بیانیہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے جس سے خطے میں امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام ملکی سالمیت کے تحفظ کے لیے بھارت کے خلاف مکمل طور پر یکجا ہیں ۔
صدرِ مملکت سے سردار سلیم حیدر سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو آبی وسائل سے محروم کرنے کی دھمکیاں نا قابل قبول ہیں، ہم معرکہ حق کے بعد آبی وسائل کے تحفظ کی جد وجہد میں بھی انشاء اللہ بھارت کو شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام وزراء اعلیٰ کے ساتھ خصوصی اجلاس میں بھارتی جارحیت کے تناظر میں پاکستان کے آبی وسائل کے تحفظ کے لیے مضبوط حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی، وفاق اور صوبے مل کر پاکستان کے آبی وسائل کو محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوں گے۔
متحدہ عرب امارات میں عید الاضحیٰ پر 3 ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں حالیہ معاشی استحکام وفاق اور صوبوں کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا، ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، زرعی شعبہ ملکی زر مبادلہ میں اضافے اور شرح نمو میں اضافے کے لیے مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ زرعی پیداوار میں بتدریج اضافے کے لیے حکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے۔
اجلاس میں قومی اقتصادی کونسل کے 6 نکاتی ایجنڈا کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔
ماسک پہننے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی
اجلاس کو مالی سال 2024-2025 میں معیشت کی کارکردگی کے حوالے سے نظر ثانی شدہ اشاریے پیش کیے گئے۔ اس موقع پر بریفننگ میں بتایا گیا کہ 2024-2025 میں 3483 بلین روپے سالانہ قومی ترقیاتی پروگرام پر خرچ کیے گئے ہیں، جس میں 1100 بلین روپے وفاق جبکہ 2383 بلین روپے صوبوں کا حصہ ہے۔
اجلاس نے 2024-2025 کے لیے مجموعی قومی پیداوار کی 2.7 فیصد شرح نمو اور اگلے مالی سال کے لیے 4.2 فیصد شرح نمو کی منظوری دے دی۔
حکومت آئندہ بجٹ تاجروں کی مشاورت سے تیار کرے،انجمن تاجران کا مطالبہ
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ جولائی 2024 تا اپریل 2025 ترسیلات زر میں 30.9 فیصد اضافہ ہوا اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پہلی مرتبہ مثبت رہا۔ مالی سال 2024-2025 میں مالیاتی خسارہ مزید کم ہو کر مجموعی قومی پیداوار کا 2.6 فیصد رہا جبکہ پرائمری بیلنس اضافے کے بعد مجموعی قومی پیداوار کا 3 فیصد رہا۔ اس کے علاوہ بتایا گیا کہ حکومتی پالیسیوں اور اقدامات سے پالیسی ریٹ بتدریج کمی کے بعد 11 فیصد پر آیا جبکہ جولائی 2024 سے مئی 2025 تک نجی شعبے کی ترقی کے لیے دیے جانے والے قرضے بڑھ کر 681 ارب تک پہنچ گئے۔ 2024-2025 میں مجموعی قومی پیداوار کا حجم 114 ٹریلین روپے یا 411 ارب ڈالر ہو گا۔
صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کی پی آئی سی آمد؛ بھارتی شیلنگ سے زخمی خاتون کی عیادت کی
اجلاس نے 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان کی بھی منظوری دے دی ۔ اجلاس نے 2025-2026 کے لئے 4224 بلین روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی جس میں 1000 بلین روپے وفاقی جبکہ 2869 بلین روپے صوبائی ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات کے لیے مختص ہوں گے۔ اس کے علاوہ اجلاس نے مالی سال 2025-2026 کے لئے میکرو اکنامک فریم ورک اور اہداف کی منظوری دے دی۔
قومی اقتصادی کونسل نے متعلقہ وزارتوں، صوبوں اور سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ مجوزہ سالانہ پلان 2025-2026 کے اہداف کے حصول کے لئے وزارت منصوبہ بندی کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ان ترقیاتی منصوبوں میں صحت، تعلیم، انفرا سٹرکچر، واٹر سیکٹر، اور ہاؤسنگ کے شعبوں کو ترجیح دی جائے گی۔
اجلاس میں قومی اقتصادی کونسل کو اپریل 2024 سے مارچ 2025 تک CDWP کی پیشرفت پر رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں اپریل 2024 سے مارچ 2025 کے دوران CDWP اور ECNEC سے منظور کئے گئے قومی ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل بھی پیش کی گئی۔
اجلاس نے 13ویں پانچ سالہ منصوبے (2024-2029) کی منظوری دی۔ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں اڑان پاکستان فریم ورک کی بھی منظوری دی گئی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ 13 واں پانچ سالہ منصوبہ اور اڑان پاکستان باہمی طور پر ہم آہنگ ہیں۔ اجلاس کو سالانہ قومی ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ رپورٹ بھی پیش کی۔ جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں مستقبل کے منصوبوں کی پلاننگ کی جائے ۔
وزیر اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے تمام نکات کی اتفاق رائے سے منظوری پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قومی امور پر اسی طرح اتفاق رائے پاکستان کے روشن مستقبل کی ضامن ہے ۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب سرفراز بگٹی اور قومی اقتصادی کونسل کے دیگر ارکان شریک تھے۔