ڈرافٹ مکمل ہونے کے بعد گلیڈی ایٹرز کو سرفراز کی یاد آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں ڈرافٹٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد سرفراز احمد کی سابق فرنچائز نے انہیں دوبارہ منتخب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سپر لیگ کی سابق چیمپئین ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سرفراز احمد کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں انہیں اپنا ہیڈکوچ مقرر کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
گلیڈی ایٹرز کی انتظامیہ نے یہ فیصلہ آسٹریلوی کرکٹ لیجنڈ شین واٹسن کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے بعد کیا ہے، انہوں نے دیگر پیشہ ورانہ مصروفیات کی وجہ سے اپنی دستیابی سے معذرت کرل ہے۔
مزید پڑھیں: سرفراز احمد پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی بار بینچ پر بیٹھے رہیں گے
سرفراز احمد نے بطور پلئیر ٹیم کیساتھ 9 سال کا طویل سفر طے کیا ہے، جس میں وہ 8 سال کوئٹہ کی ٹیم کے کپتان رہے جبکہ گزشتہ سیزن میں انکی جگہ افریقی کرکٹر رائلی روسو کو قیادت کے فرائض سونپ دیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ دنیائے کرکٹ کے وہ بڑے نام جو جگہ بنانے سے محروم؟
سابق کپتان کی قیادت میں گلیڈی ایٹرز نے 2019 میں پہلی پی ایس ایل چیمپئین بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا، سرفراز بطور کپتان 86 میچز میں 1525 رنز بنائے۔
مزید پڑھیں: سرفراز احمد پی ایس ایل 10 سے باہر، کسی ٹیم نے نہیں لیا
رواں سیزن کی ڈرافٹنگ کے آغاز سے قبل گلیڈی ایٹرز نے سرفراز کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا تھا اور وہ 9 سال بعد پہلی بار ڈرافٹ کا حصہ بنے تھے تاہم کسی فرنچائز نے انہیں پِل نہیں کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل
پڑھیں:
بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی استقبال کی تیاریاں مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے، جنہوں نے 9 جون کو گرو ارجن دیوجی شہیدی کی رسومات میں شرکت کے لیے پاکستان آنا تھا۔
ترجمان متروکہ وقف املاک بورڈ کےترجمان نے بتایا کہ سکھ یاتریوں کی عدم آمد پر بھی پاکستان نے اپنی روایت کے مطابق خیر سگالی اور مذہبی احترام کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے علامتی استقبال کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
اسٹیج قائم کر دیا گیا ہے جہاں پر سکھ یاتریوں کے استقبال کے لیے پاکستان سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے اراکین اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے نمائندے موجود ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق یہ علامتی تقریب اس بات کی علامت ہوگی کہ پاکستان اپنے دروازے تمام مذاہب کے پیروکاروں کے لیے کھلا رکھتا ہے، خصوصاً ان مقدس مواقع پر جب برادریوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کا موقع ملتا ہے۔
ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کی جانب سے یاتریوں کو اجازت نہ دینا نہ صرف مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے بلکہ دو طرفہ بین المذاہب ہم آہنگی اور عوامی رابطوں کے فروغ میں بھی رکاوٹ ہے، پاکستان نے ہمیشہ بھارتی سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے سہولیات فراہم کی ہیں اور مستقبل میں بھی ایسی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گرو ارجن دیوجی سکھ مذہب کے پانچویں گرو تھے، جن کی شہادت سکھ برادری کے لیے نہایت اہم اور روحانی دن کے طور پر منائی جاتی ہے۔ ہر سال سکھ برادری بڑی تعداد میں پاکستان کے مقدس مقامات، بالخصوص لاہور اور ننکانہ صاحب میں واقع گرودواروں کا رخ کرتی ہے۔
پاکستان میں موجود سکھ کمیونٹی نے بھی بھارتی حکومت کے اس اقدام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی رسومات کو سیاست کی نذر کرنا افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ یاتریوں کے لیے کھلے دل اور احترام سے استقبال کیا ہے اور یہ روایت برقرار رہے گی۔