چند گھنٹوں کا مارشل لا مہنگا پڑ گیا، جنوبی کوریا کے صدر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو مارشل کے نفاذ کی کوشش پر گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یون سوک یول صدارت کے دوران گرفتار ہونے والے جنوبی کوریا کے پہلے صدر بن گئے۔ صدر یون کو مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا۔ اس سے قبل صدر کی گرفتاری کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔
بدھ کی صبح سینکڑوں سیکورٹی اہلکار اور تفتیش کاردیواریں پھلانگ کر صدارتی رہائش گاہ میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر صدر کے حامی بھی موجود تھے۔ اس سے قبل 3 جنوری کو بھی صدر یون کی گرفتاری کی کوشش کی گئی تھی تاہم ان کی رہائش گاہ پر موجود سیکورٹی فورسز نے گرفتاری کی کوشش ناکام بنا دی تھی۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ صدر کے مواخذے کی تحریک بھی اکثریت سے منطور کرچکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق صدر کی رہائش گاہ کے گیٹ پر سکیورٹی فورسز اور صدر یون کے حامیوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ صدر کی پارٹی کے ارکان نے غیرقانونی وارنٹ کے نعرے بھی لگائے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے گزشتہ سال 3 دسمبر کو ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا تھا۔ قوم سے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہیہ اقدام ملک کو کمیونسٹ فورسز سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اوزیشن کی جانب سے سخت مخالفت اور عوامی احتجاج کے بعد صدریون کو چند ہی گھنٹوں میں مارشل لا ختم کرنے کا حکم جاری کرنا پڑا تھا۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے بھی مارشل لا کے نفاذ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا کے مارشل لا صدر یون کی کوشش
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان: گاڑی پر فائرنگ، 2 بچے زخمی
— فائل فوٹوجنوبی وزیرستان لوئر کے علاقے مانڑہ میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 بچے زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق زخمی بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، گاڑی میں 15 بچے سوار تھے۔
واقعے میں ڈرائیور اور دیگر بچے محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔