یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ کا دعویٰ ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، عالمی ادارے کی شرائط کے مطابق اصلاحات کیلئے پر امید ہیں، آئی ایم ایف بیل آؤٹ کے بعد کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا نکی ایشیاء اخبار کو انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، عالمی ادارے کی شرائط کے مطابق اصلاحات کیلئے پرامید ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ترقی کے ماڈل پر توجہ دی ہے، آئی ایم ایف بیل آؤٹ کے بعد کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، پاکستان کو عالمی ایجنسیوں سے “بی” ریٹنگ کی توقع ہے، پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، مہنگائی مئی 2023ء میں 38 فیصد تھی جو رواں ماہ 3 فیصد رہ گئی، پاکستان برآمدات بڑھانے، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی منڈیوں میں واپس جانے کی کوشش بھی کررہے ہیں، پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی کیلئے تیار ہے، پاکستان یوآن بانڈ مارکیٹ تک رسائی حاصل کریگا۔
انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کارپوریٹ اسٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کیلئے تیار ہیں، رواں مالی سال کے آخر تک پانڈا بانڈ کا اجرا متوقع ہے۔
وزیر خزانہ ہانگ کانگ میں پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے کی لسٹنگ کیلئے پر امید ہیں، انہوں نے پاکستانی کمپنیوں کیلئے مزید لسٹنگز کے امکانات پر اور سی پیک فیز ٹو اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے سروس لانگ مارچ کی لسٹنگ متوقع ہے، پاکستان میں چینی شہریوں کیلئے سیکیورٹی اقدامات جاری ہیں، چینی شہریوں سمیت تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی اہمیت کی حامل ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خزانہ ا ئی ہے
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ڈیجیٹل اثاثوں کی قانون سازی پر اجلاس ہوا جہاں وزارت قانون نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کا مسودہ پیش کیا، جس کا مسودہ اہم اسٹیک ہولڈرز اور تکنیکی ماہرین کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی اور اجلاس میں تیز قانون سازی اور مؤثر نفاذ یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق مجوزہ قانون ڈیجیٹل، ورچوئل اثاثوں سے متعلق مضبوط ریگولیٹری ڈھانچہ پیش کرے گا، جس میں گورننس کا طریقہ کار، لائسنسنگ کے پروٹوکولز اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات بھی شامل ہیں اور اجلاس میں مسودے کا تفصیلی جائزہ لے کر تجاویز شامل کی گئیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متعلقہ فریقین کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاک چین اور کرپٹو ٹیکنالوجیز کے معاشی فوائد کو بروئے کار لایا جائے گا۔
اجلاس میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک اور پاکستان کرپٹو کونسل پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور اجلاس میں بلاک چین اور کرپٹو سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے ورچوئل شرکت کی۔