سندھ فوڈ اتھارٹی کا کولسن کمپنی کی 11 مصنوعات کو مضر صحت قرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سندھ فوڈ اتھارٹی نے کولسن کمپنی کی 11 مصنوعات کو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق جن مصنوعات کو غیر موزوں قرار دیا گیا ہے ان میں سلانٹی ویجیٹیبل، ٹوئچ کلاسک، سنیکرز ہاٹ مسالہ، سنیکرز پیزا، پوٹیٹو اسٹکس، چیز بال مسالہ، چیز بالز چیز، کائی کورین ہاٹ، کائی اسپائسی مالا، کائی مالا ووک، اور کائی کورین کمچی شامل ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل حسین نے کولسن کمپنی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان مصنوعات کو تین دن کے اندر مارکیٹ سے واپس لے ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مصنوعات کو
پڑھیں:
سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے اور چینی کی برآمد کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عام آدمی پر معاشی بوجھ ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے، جس سے عام آدمی براہِ راست متاثر ہوا ہے۔ حکومت فوری طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لے۔
عوام کو بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں ملا: سپریم کورٹ بارمیاں رؤف عطا نے کہا کہ حالیہ وفاقی بجٹ میں مہنگائی کے مارے عوام کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا بلکہ الٹا بنیادی اشیائے ضروریہ مہنگی کر دی گئیں۔
چینی کی برآمد ’غیر دانشمندانہ فیصلہ‘سپریم کورٹ بار نے حکومت کی جانب سے 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے فیصلے کو بھی غیر دانشمندانہ اور عوام دشمن قرار دیا۔ میاں رؤف عطا کا کہنا تھا کہ چینی کی درآمد اور پھر برآمد جیسے متضاد فیصلے مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ چینی مافیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسی فیصلے نہ کیے جائیں۔ ان کی ناجائز خواہشات کی بنیاد پر کیے گئے فیصلے عوامی مفاد کے خلاف ہیں۔
اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کی ضرورتصدر سپریم کورٹ بار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ چینی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مقامی مارکیٹ میں چینی کی دستیابی اور قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔
حکومت سے پالیسی نظرثانی کا مطالبہسپریم کورٹ بار نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور ایسے فیصلے نہ کرے جن سے مہنگائی میں اضافہ اور عام شہری کی زندگی مزید مشکل ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں