ہیم ٹیکسٹائل نمائش 2025: پاکستانی پویلین غیرملکیوں کیلئے توجہ کامرکز
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
فرینک فورٹ :پاکستان ہیم ٹیکسٹائل 2025 میں بین الاقوامی خریداروں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہا ہے، دنیا کے سب سے بڑے اس ہوم ٹیکسٹائل تجارتی میلے میں ریکارڈ نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں۔
گزشتہ روز جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں اس نمائش کا آغاز ہوگیا، 130 ممالک کے 2800 نمائش کنندگان ہیم ٹیکسٹائل 2025 کا حصہ ہیں جب کہ پاکستان نمائش کنندگان کی تعداد کے اعتبار سے چوتھے بڑے ملک کے طور پر موجود ہے، جو اس اہم نمائش میں پاکستان کی سب سے بڑی شرکت ہے۔
وفاقی وزارت تجارت کی جانب سے اس نمائش سے پاکستان کی برآمدات کے لیے بڑے فوائد سمیٹنے کے لیے قومی پویلین بنایا گیا ہے اور64 چھوٹی کمپنیاں اس کا حصہ ہیں۔
یہ پویلین چین، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ممالک کے ساتھ اپنی مسابقتی صلاحیت کو نمایاں کر رہا ہے۔
پاکستان کے قونصل جنرل فرینکفرٹ، شفاعت احمد کلیم نے نمائش کے پہلے روز قومی پویلین کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر گفتگو کےدوران ان کا کہناتھاکہ ہیم ٹیکسٹائل پاکستان کی ہوم ٹیکسٹائل برآمدات کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے اور رواں سال کی ریکارڈ شرکت سے برآمدات نمایاں طورپربڑھنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی
فوٹو فائلپاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کر دی، جس کا نوٹم بھی جاری کردیا گیا ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کی بندش کا نوٹم 23 مئی کی رات 12 بجے تک موثر ہوگا۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کو یومیہ اخراجات میں لاکھوں ڈالر اضافہ ہوگا، 100 سے زائد بھارتی پروازیں روزانہ پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
ممبئی، احمد آباد، لکھنو، دہلی، امرتسر، گوا، جے پور، چندیگر اور دیگر شہروں سے آپریٹ پروازیں پاکستان سے گزرتی ہیں، ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو، ایئر انڈیا ایکسپریس، آکاسا ایئر پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
نوٹم کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کیلئے دستیاب نہیں، بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت طیارے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکتے، بھارت میں لیز زیر استعمال طیارے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکتے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کو 2 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہوگا، بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش سے پاکستان کو بھی لاکھوں ڈالر یومیہ کا نقصان ہوگا۔