مارک زکربرگ کا میٹا ملازمین کو نوکریوں سےفارغ کرنیکاعندیہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ نے خراب کارکردگی رکھنے والے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک اندرونی میمو میں مارک زکر برگ نے اپنے اسٹاف کو بتایا کہ انہوں نے خراب کارکردگی والے ملازمین کو فارغ کر کے پرفارمنس کا معیار بلند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میمو میں مزید بتایا گیا کہ زکربرگ کا کہنا تھا کہ کمپنی ان لوگوں کو جن کی کارکردگی ایک برس کے دورانیے میں توقعات پر پورا نہیں اترتی عموماً مینیج آؤٹ کرتی ہے (یعنی ایسے کام کرنے کے لیے دیتی جو اگر نہ ہوں تو نوکری سے فارغ کر دیا جائے) لیکن اس بار جلد ہی کارکردگی کی بنیاد پر نوکریوں سے فارغ کیے جانے کا امکان ہے۔
میٹا نے اس بار 2024 کے برابر ہی نوکریاں ختم کرنے کا کہا ہے لیکن اس کا ہدف موجود پرفارمنس سائیکل کے 10 فی صد کو حاصل کرنا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس بار موجودہ ملازمین کا تقریباً پانچ فی صد حصہ نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔
مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ میٹا ملازمین کا مخیرانہ ازالہ کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"