بلوچستان: اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو معطل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حکومت بلوچستان نے خلاف قانون ہڑتال اور اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں اور ماتحت اسٹاف کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت نے ہڑتال اور اسپتالوں کی بندش میں شامل ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور فارماسسٹ کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان: یونین قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ڈاکٹروں نے سروسز کا بائیکاٹ کردیا، مریضوں کو مشکلات
انہوں نے کہاکہ 29 ڈاکٹروں اور فارماسسٹ کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہاکہ میڈیکل افسران ڈاکٹر بہادر شاہ، ڈاکٹر کلیم اللہ، ڈاکٹر صبور کاکڑ، ڈاکٹر یاسر اچکزئی، ڈاکٹرمبارک خان، ڈاکٹر عبدالمالک کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فارماسسٹ میں اعجاز آغا، عابد عبداللہ، فرید خان کو بھی شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ اسپتال کی بندش میں ملوث تمام ڈاکٹروں، فارماسسٹ اور پیرا میڈیکس کو ملازمت سے معطل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسپتالوں کی زبردستی بندش میں ملوث ڈاکٹروں کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی، حکومت پی ایم ڈی سی کو خط لکھنے پر غور کررہی ہے۔ ترجمان نے مزید کہاکہ صحت عامہ کی طبی خدمات کی بندش تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ڈی جی ہیلتھ نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ینگ ڈاکٹرز پر الزام لگایا کہ ینگ ڈاکٹرز نے حملہ کرکے انہیں زخمی کیا ہے۔ بعد ازاں ڈی جی ہیلتھ کی شکایت پر گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ اور ڈاکٹر حفیظ مندوخیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں نشتر اسپتال ملتان کے وائس چانسلر کی برطرفی پر درجنوں پروفیسرز احتجاجاً مستعفی
یونین قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف سراپا احتجاج ہے، اور او پی ڈی سروسز کا بائیکاٹ بھی کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان ترجمان بلوچستان حکومت ڈاکٹرز کی ہڑتال کارروائی کا فیصلہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ترجمان بلوچستان حکومت کارروائی کا فیصلہ وی نیوز بندش میں ملوث اسپتالوں کی کی بندش میں نے کہاکہ انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں صوبے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کرنے اور معیار تعلیم بہتر بنانے سمیت مختلف اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی جانب سے مری کے شہریوں کے لیے بڑی سہولت کا اعلان
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) اور لاہور کالج برائے خواتین کو ماڈل تعلیمی ادارے بنایا جائے گا۔
اس موقعے پر بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا، قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں اپنے کیمپس قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی آف لندن، برونل یونیورسٹی، گلوسترشائر یونیورسٹی، لیسٹر یونیورسٹی اور دیگر ادارے پنجاب میں برانچ کیمپس کھولنے کے خواہاں ہیں۔
پنجاب کی یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لیے ’کے پی آئی سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بھی جانچا جائے گا۔ کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسلز قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔
وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی جبکہ ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ اسکواڈ تعلیمی اداروں میں اچانک دورے کر کے حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر اہم امور کی جانچ پڑتال کرے گا اور رپورٹ کی بنیاد پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں پنجاب کی یونیورسٹیوں کو معیار کے لحاظ سے گرین، بلیو، ییلو اور گرے رینکنگ دینے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پہلی بار پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی بھی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا
سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر سے 19 ہزار سے زائد طلبہ نے اس سکیم کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کا اسٹریٹجک پلان 2025-29 کا جائزہ لیا گیا اور معیار تعلیم، ادارہ جاتی بہتری، گورننس ریفارمز، تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، انسانی وسائل کی ترقی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور عالمی روابط کو ترجیحات میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے پنجاب کے غیر فعال کامرس کالجز سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت تعلیمی ادارے تعلیمی معیار وزیراعلیٰ مریم نواز شریف