کارسوار فیملی کو ہراساں کرنے پر ڈولفن اہلکار نوکری سے برخاست
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد میں کارسوار فیملی کو ہراساں کرنے پر 3 ڈولفن اہلکار نوکری سے برخاست کردیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہری سے رشوت لینے پر اسلام آباد پولیس کا اہلکار نوکری سے برخاست
ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نے ڈولفن اہلکاروں کی جانب سے اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں کار سوار فیملی کو ہراساں کرنے والے واقعے کو نوٹس لیتے ہوئے واقعے میں ملوث 3 ڈولفن اہلکاروں عاقب،علی حیدر اور طلحہ کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔
برخاست اہلکاروں نے دوران چیکنگ سیکٹر ایف الیون میں کار سوار فیملی کو ہراساں کیا تھا، ڈولفن اہلکاروں کی شکایت موصول ہونے پر انہیں معطل کرکے انکوائری کا حکم دیا گیا تھا،انکوائری میں قصور وار پائے جانے پر اہلکار وں کو نوکری سے برخاست کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے اسلام آباد پولیس کا افسر شہید
ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام آباد پولیس برخاست ڈولفن اہلکار سیکٹر ایف الیون نوکری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس نوکری نوکری سے برخاست فیملی کو ہراساں اسلام ا باد
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"