مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں، شیر افضل
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ حکومت کو حل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں لیکن مجھے میری پارٹی کہے گی کہ اووو اووو کا نعرہ لگاؤ تو ان کے لیے لگادوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ انہیں اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ حکومت کو حل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں لیکن مجھے میری پارٹی کہے گی کہ اووو اووو کا نعرہ لگاؤ تو ان کے لیے لگادوں گا۔ واضح رہے کچھ دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے جاپان میں احتجاج سے متعلق ایک واقعہ بتایا تھا اور کہا تھا کہ وہاں اووو کرکے احتجاج کیا جارہا تھا مگر کام بھی جاری رکھا گیا تھا۔ وزیراعظم کے بیان کے بعد گزشتہ دنوں پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احتجاج کرتے ہوئے اووو اووو کے نعرے لگائے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں کرتے ہوئے نے کہا کہ شیر افضل
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔