میٹھے پانی کی ایک چوتھائی مخلوقات معدو میت کے خطرے سے دوچار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
برازیلیا (انٹرنیشنل ڈیسک) ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ دریاؤں، جھیلوں اور میٹھے پانی کے دیگر ذرائع میں رہنے والے تقریباً ایک چوتھائی جانوروں کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔مطالعے کی شریک مصنف اور برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی میں ماہر حیاتیات پیٹریشیا چارویٹ نے کہا کہ ایمازون جیسے بڑے دریا طاقتور دکھائی دیتے ہیں لیکن اس میں میٹھے پانی کی انواع کی حالت نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹھے پانی کے ذرائع جن میں ندیاں، جھیلیں، تالاب، دریا اور ویٹ لینڈز شامل ہیں، دنیا کی سطح کے ایک فیصد سے بھی کم حصے پر محیط ہیں ، لیکن یہ دنیا کے 10 فیصد جانوروں کی انواع کو سہارا دیتے ہیں۔ محققین نے مچھلیوں، کیکڑوں اور دیگر جانوروں کی تقریباً 23ہزار 500 انواع کا جائزہ لیا جن کا انحصار صرف میٹھے پانی کے ماحولیاتی نظام پر ہے۔ انہوں نے پایا کہ آلودگی، ڈیموں، پانی کے اخراج، زراعت، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر مداخلتوں سے پیدا ہونے والے خطرات کی وجہ سے 24 فیصد جانور معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی کے
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ
شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔
مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔
نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔