حکومت سعودیہ سمیت کسی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی‘مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی،خلیج تعاون کونسل کے کسی ملک نے پاکستانیوں کو ویزا کے اجراء پرپابندی کی کوئی ہدایت جاری نہیں کی۔ بدھ کو یہاں وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ طاہرہ اورنگزیب نے سوال کیاتھا
کہ بتایا جائے کہ موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کون کونسے ممالک سے تیل ادھار لے رہی؟جس پر تحریری جواب میں مصدق ملک نے کہاکہ پاکستان کسی بھی ملک سے تیل ادھار نہیں لے رہا،موجودہ حکومت سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی طرف سے قومی اسمبلی کوبتایاگیاکہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کے کسی ملک نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے پر پابندی عاید کرنے کے حوالے سے ہدایت جاری نہیں کیں، کسی جی سی سی ملک کی جانب سے ایسی کوئی ہدایت سے مطلع نہیں کیا گیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے بتایا کہ کچھ ممالک نے پاکستانی شہریوں کے گداگر، جعلسازی، منشیات کی اسمگلنگ اور سیاسی سرگرمیوں سے متعلق خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا ہے،وزارت اوورسیز اور وزارت داخلہ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ملکر کام کر رہے ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ وزارت سمندر پار پاکستان نے ان خدشات سے نبرد آزما ہونے کے لیے بین الوزرا اجلاس بلانے میں پہل کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نہیں لے ملک سے لے رہی سی ملک
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کسی کاروبار، جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کےلیے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی مکمل سرپرستی کرے گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے سوا کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب نے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرائم کے وظائف کےلیے اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔