گھارو،جی ایم سید کی 121 ویں سالگرہ کی تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
گھارو(نمائندہ جسارت)گھارو میں جئی ایم سید کی 121 ویں سالگرہ کی تقریب کارکنان کی جانب سے مشعل بردار ریلی کا اہتمام ریلی کے اختتام پر سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جئے سندھ قومی محاذ گھارو اور جساف کی جانب سے مشعل بردار ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سید گلزار شاہ جیلانی، عادل شاہ، نظام جوکھیہ جبکہ جساف کے ایاز شاہ، اسد خاصخیلی، شبیر شیخ اور مالک بروہی کررہے تھے جس میں درجنوں کارکنوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ریلی میں شریک کارکنان نے ہاتھوں میں پارٹی جھنڈے اور مشعلیں اٹھا رکھیں تھیں جنہوں نے پورے شہر کا گشت کیا اور پریس کلب پہنچ کر ریلی کے اختتام پر جی ایم سید کی 121 ویں سالگرہ اور شہید مشتاق خاصخیلی کی 44 ویں سالگرہ کا الگ الگ کیک کاٹا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنے والے سندھ سے دشمنی میں اندھے ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ہم ایسے تمام سندھ دشمن منصوبوں کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنے والا منصوبہ فوری رد کیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے کارکنان اور صحافیوں کو 17 جنوری کو سن میں ہونے والے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔ تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔ محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔
صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔ اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔