ورلڈ فوڈ پروگرام نے پختونخوا میں کام روک دیا، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بینظیر نشونما پروگرام میں بڑے پیمانے پر مالی غبن اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے جس کے نتیجے میں ورلڈ فوڈ پروگرام نے اس پروگرام پر کام روک دیا ہے۔ کرپشن کے خلاف جہاد کرنے والے علی امین گنڈاپور کی ناک کے نیچے سے 799ملین غائب ہوگئے ہیں اور عوام کی خدمت کے لیے ملنے والا پیسہ سوشل ٹرولز کی جیبوں میں جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے مالی بے ضابطگیوں،گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر کے پی حکومت پرسوالات اٹھائے ہیں۔ سرکاری دستاویزات میں صرف تنخواہوں میں 799ملین کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ظالموں نے ماں اور بچے کی صحت پر خرچ ہونے والے فنڈز کو بھی نہیں بخشا۔ اس سے قبل مساجد کے آئمہ کرام کے نام پر 70کروڑ کے فنڈز غائب کردیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔