اگر کسی کو اعتراض ہے تو کوئی اور چیئرمین شپ کرسکتا ہے،ایاز صادق کا مذاکراتی کمیٹیوں سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومتی اور پی ٹی آئی مذکراتی کمیٹیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو کوئی اور چیئرمین شپ کرسکتا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ایاز صادق کاکہناتھا کہ مذاکرات کی آج تیسری میٹنگ ہے،کچھ غلط فہمی ہوئی، کمیونیکیشن گیپ رہا، تاثر دیا گیا کہ میں اپنا کردار صحیح نہیں ادا کررہا ہے،مجھ سے رابطہ کیا گیا، ان کو میں نے جواب بھی دیا،میں نے حکومتی موقف ان تک پہنچا دیا تھا،سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو کوئی اور چیئرمین شپ کرسکتا ہے،ان کا کہناتھا کہ خوش اسلوبی سے یہ نیک کام سرانجام دینے کی کوشش ہو رہی ہے،آج کا اجلاس مذاکرات میں پیشرفت کا باعث بنے گا۔
ہم چاہتے ہیں مسائل حل ہوں، کوئی ایک فریق ہٹ دھرمی پر اترا تو ۔۔۔؟ شبلی فراز کھل کر بول پڑے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی
ملتان (آئی این پی) چیئرمین سنیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا، اگر پانی روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ وہ ملتان میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو امن کی خواہش رکھتا ہے، لیکن بھارت نے بارہا ہماری امن پسندی کو کمزوری سمجھا۔ پہلگام واقعے کے بعد ہم نے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، مگر بھارت نے اس کے بجائے پاکستان پر حملہ کر دیا، جس کے بعد ہمیں اپنے دفاع میں بھرپور جواب دینا پڑا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں اور کسی بھی یکطرفہ اقدام کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم نے دنیا کے سامنے پاکستان کا موقف واضح انداز میں رکھا، عالمی برادری نے ہمارے مقف کی تائید کی اور بھارت کے بیانیے کو مسترد کر دیا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کو ترجیح دیتا ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور پانی جیسے بنیادی حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔یوسف رضا گیلانی نے قوم کو اتحاد کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہے تو سیاست ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ مل کر ملک کو مضبوط بنائیں۔