پشپا 3 میں سے متعلق اہم معلومات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
جنوبی بھارت کی بلاک بسٹر فلم پشپا 2 کے کمپوزر دیوی سری پراساد (ڈی ایس پی) نے پشپا 3 کے حوالے سے تازہ معلومات فراہم کی ہیں جس کے بارے میں جاننے کیلئے مداح بےقرار تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پشپا 2 کے کمپوزر دیوی سری پراساد نے بتایا کہ فلم کے ہدایتکار اور فلمساز سوکومار اس کی کہانی پر دوبارہ کام کر رہے ہیں۔اس فرنچائز کے تیسرے حصے میں بھی مرکزی کردار تیلگو فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار الو ارجن ادا کریں گے۔
دیوی سری پراساد نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پسپا 3 کی تیاری دراصل پشپا 2 کی بے مثال کامیابی کے بعد شروع کی گئی ہے کیونکہ اس فلم پر مداحوں کا بہترین رسپانس ملا ہے اور اب وہ تیسری فلم کے منتظر ہیں۔
دیوی پراساد نے بتایا کہ سوکومار اس منصوبے پر انتہائی محنت اور جوش کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور فلم کی کہانی اور مناظر کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشپا 3 کے لیے کچھ خیالات اور عناصر تیار کیے جا رہے ہیں، جو وقت کے ساتھ ایک مکمل شکل اختیار کریں گے۔
واضح رہے کہ پشپا 2 دی رول نے بھارت سمیت دنیا بھر کے سنیما گھروں سے شاندار کامیابی سمیٹی اور بھارت میں باکس آفس پر ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ یہ فلم 5 دسمبر 2024 کو ریلیز ہوئی تھی اور ایک ماہ گزرنے کے باوجود اب بھی تھیٹرز میں اس نمائش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی جبر ایک نئی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبری گمشدگیاں معمول بن گئی ہیں۔
ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے 3 بچوں کے باپ فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہیں حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ ان کی تشدد زدہ لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
اس بہیمانہ قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف اور مجرم فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دوسری غیر قانونی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل نوجوان ظہوراحمد صوفی کو پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔
عوامی ردعمل دبانے کے لیے بانڈی پورہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ضلع ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کے خلاف منظم جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کے مطابق
’ہمیں عدل و انصاف اور عزت و وقار کے لیے لڑنا ہوگا۔‘
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قابض افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت کی یہ بزدلانہ کارروائیاں کشمیری عوام کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اپنی 10 لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کے جذبۂ حریت کو دبانے میں ناکام ہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں