ٹرمپ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی معطل کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
نیو یارک : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کی فروخت یا پابندی کے قوانین پر عمل درآمد 60 سے 90 روز کے لیے معطل کرنے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
جمعرات کے روز میڈیا رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف دو افراد کے مطابق، ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر سکتے ہیں جس کے تحت بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے 19 تاریخ سے اس ایپ پر ملک بھر میں عائدپابندی ا ٹھا لی جائے گی۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کے 14 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں اور وہ اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔