اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصولی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )گزشتہ مالی سال کے دوران اشیائے ضروریہ پر حکومت کو 998 ارب روپے اضافی سیلز ٹیکس وصول ہوا ایف بی آر دستاویز کے مطابق بجلی، گیس، چینی، سیمنٹ، سیگریٹس، چائے، مشروبات اور بسکٹس پر ٹیکس میں اضافہ ہوا صرف بجلی کے بلوں سے 364 ارب 66 کروڑ روپے جمع ہوئے.
(جاری ہے)
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مقامی سیلز ٹیکس وصولی کا حجم ایک ہزار 222 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، عوام سے بجلی پر سیلز ٹیکس کی مد میں 141 ارب روپے اضافی وصول کئے گئے ایف بی آر کے مطابق حکومت نے گزشتہ سال بجلی بلوں پر 364 ارب 66 کروڑ سیلز ٹیکس وصول کیا، ایک سال میں بجلی کے استعمال پر سیلز ٹیکس ریونیو میں 63.4 فیصد اضافہ ہوا، چینی پر 28.5 فیصد اضافے سے 98 ارب روپے سیلز ٹیکس وصول ہوا. ایف بی آر دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سیمنٹ پر ٹیکس وصولی 60 فیصد اضافے سے 66.61 ارب روپے ریکارڈ، سگریٹس پر سیلز ٹیکس میں 64.3 فیصد اضافہ، 61 ارب وصول ہوئے، سگریٹس پر 237 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایف ای ڈی میں 95 ارب روپے یعنی 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. رپورٹ کے مطابق چائے پر سیلز ٹیکس وصولی 31 فیصد بڑھی، حجم 22 ارب 72 کروڑ رہا، گاڑیوں پر مقامی سیلز ٹیکس ریونیو میں 160 فیصد اضافہ ہوا جس 13.36 ارب رہا، بسکٹس پر سیلز ٹیکس وصولی 56 فیصد اضافے سے 15 ارب رہی، پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی وصولی میں 4.3 فیصد کمی آئی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر سیلز ٹیکس فیصد اضافہ اضافہ ہوا ایف بی آر
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔