Islam Times:
2025-08-15@05:45:31 GMT

اسرائیل تلوار کی دھار پر

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

اسرائیل تلوار کی دھار پر

اسلام ٹائمز: عبری نیوز ویب سائٹ یدیعوت آحارنوت کے مطابق صیہونی فوج نے جنگ سے پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے 11.7 ارب ڈالر کے اضافی بجٹ کی درخواست دی ہے۔ آحارنوت کے ذرائع نے فاش کیا ہے کہ صیہونی رژیم کی وزارت جنگ نے فوج کی درخواست پوری کرنے کے لیے فوری طور پر امریکہ سے مدد مانگ لی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مغربی اتحادی ممالک خاص طور پر امریکہ کی مدد اور حمایت کے بغیر غاصب صیہونی رژیم کا منحوس وجود باقی رہنا ناممکن ہے۔ صیہونی رژیم نے مختلف شہروں میں پناہ گاہوں کی تعمیر نو کا بھی فیصلہ کیا ہے جنہیں ایران سے حالیہ جنگ کے دوران شدید نقصان پہنچا تھا۔ اسی طرح ٹیکنالوجی پارکس، انٹیلی جنس مراکز اور ہیڈکوارٹرز جیسے صیہونی فوج کے حساس مراکز کی بڑی تعداد بھی ایران کے میزائل حملوں میں تباہ ہو گئی تھی۔ تحریر: علی احمدی
 
اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم اپنی دیرینہ عسکری ڈاکٹرائن کی بنیاد پر، چونکہ وہ آبادی (تقریباً 1 کروڑ) اور رقبے (32 ہزار مربع کلومیٹر) کے لحاظ سے اپنے دشمن ممالک سے بہت کم ہے لہذا طویل مدت جنگوں سے شدید پرہیز کرتی ہے۔ یوں صیہونی کمانڈرز پری امپٹو اور برق آسا جنگوں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ لیکن تل ابیب کا یہ فارمولہ ایران کے خلاف جنگ میں ایران کی اعلی میزائل طاقت کی بدولت پہلی بار ناکامی کا شکار ہوا ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے لانگ رینج میزائلوں نے جنگ اسرائیل کے اندر تک پہنچا دی اور اس کے فوجی، اقتصادی اور دیگر انفرااسٹرکچر پر کاری ضربیں لگائیں۔ سابق صیہونی وزیر اویگڈور لیبرمین نے اعتراف کیا ہے کہ سیکورٹی شعبے میں ایران سے جنگ میں تقریباً 6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جبکہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسلحہ کے تقریباً تمام ذخیرے خالی ہو چکے ہیں۔
 
12 ارب ڈالر کا نقصان
تہران اور تل ابیب میں جنگ بندی کے بعد مغربی ایشیا کے حالات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کو جنگ کے نقصان پر اظہار خیال کا موقع مل گیا ہے۔ اس بارے میں اخبار نیو عرب میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کو اس جنگ میں تقریباً 12 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ صیہونی رژیم جو 7 اکتوبر 2023ء کے بعد مسلسل اسلامی مزاحمتی بلاک کے خلاف جنگوں میں مصروف ہے اس وقت شدید اقتصادی دباو کا شکار ہے۔ سیروسیاحت کی صنعت، بیرونی سرمایہ کاری اور ملٹی نیشنل پراجیکٹس سب کے سب بند پڑے ہیں جبکہ مقبوضہ فلسطین میں ریلوے کا نظام بھی بند ہے اور مختلف شہروں کے درمیان زراعتی محصولات کا انتقال بھی متاثر ہوا ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو سال جنگ کے دوران غاصب صیہونی رژیم کو تقریباً 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
 
شکست سے حاصل نقصان کے ازالے کی کوشش
عبری نیوز ویب سائٹ یدیعوت آحارنوت کے مطابق صیہونی فوج نے جنگ سے پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے 11.

7 ارب ڈالر کے اضافی بجٹ کی درخواست دی ہے۔ آحارنوت کے ذرائع نے فاش کیا ہے کہ صیہونی رژیم کی وزارت جنگ نے فوج کی درخواست پوری کرنے کے لیے فوری طور پر امریکہ سے مدد مانگ لی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مغربی اتحادی ممالک خاص طور پر امریکہ کی مدد اور حمایت کے بغیر غاصب صیہونی رژیم کا منحوس وجود باقی رہنا ناممکن ہے۔ صیہونی رژیم نے مختلف شہروں میں پناہ گاہوں کی تعمیر نو کا بھی فیصلہ کیا ہے جنہیں ایران سے حالیہ جنگ کے دوران شدید نقصان پہنچا تھا۔ اسی طرح ٹیکنالوجی پارکس، انٹیلی جنس مراکز اور ہیڈکوارٹرز جیسے صیہونی فوج کے حساس مراکز کی بڑی تعداد بھی ایران کے میزائل حملوں میں تباہ ہو گئی تھی۔
 
ایران کی فوجی طاقت
صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت اہم سیکورٹی ذرائع کے بقول لکھتا ہے: "ایران میں مار گرائے جانے والے ہمارے ڈرون طیاروں سے ہونے والا نقصان سینکڑوں ملین ڈالر ہے۔" اس بارے میں ایک اور صیہونی اخبار معاریو لکھتا ہے: "جانی نقصان کے علاوہ ایرانی میزائلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور بہت سی عمارتوں اور سڑکوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے باعث دسیوں ہزار افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔" یہ اخبار مزید لکھتا ہے: "درست ہے کہ ایران سے جنگ صرف بارہ دن تک جاری رہی لیکن اس کے نتیجے میں جو تباہی پھیلی ہے وہ بہت ہی وسیع پیمانے پر ہے۔ 28 اسرائیلی مارے جانے کے علاوہ بہت سے مراکز اور عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں جن کی تعمیر نو میں کئی سال کا وقت درکار ہو گا۔ البتہ یہ بھی اس وقت ہے جب ان کی تعمیر نو ممکن ہو۔" صیہونی چینل 13 نے بھی بڑے پیمانے پر فوجی اور اسٹریٹجک مراکز کی تباہی کا ذکر کیا ہے۔
 
لینڈنگ ممنوع
بن گورین انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی ایران اسرائیل بارہ روزہ جنگ کے دوران حملوں کے خوف سے مکمل طور پر بند رہا ہے۔ اس ایئرپورٹ پر روزانہ 300 کے قریب پروازیں انجام پاتی ہیں اور 35 یزار مسافر سفر کرتے ہیں۔ لیکن جنگ کے دوران اسلامی مزاحمتی گروہوں کی جانب سے ڈرون حملوں کا خوف طاری رہا اور یہ سرگرمیاں بند ہو گئیں۔ اس وجہ سے صیہونی رژیم کو شدید اقتصادی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ دوسری طرف بیرونی سرمایہ کاری میں بھی شدید کمی واقع ہوئی ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کی بنیادی شرط امن و امان اور سیاسی استحکام ہوتا ہے جس سے گذشتہ دو سالوں سے صیہونی رژیم محروم ہے۔ جنگ نے تمام اقتصادی سرگرمیاں اور کاروبار ٹھپ کر دیے ہیں اور ایئرپورٹ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی بندرگاہیں بھی بند پڑی ہیں۔
 
ایران کیلئے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلی گرفتار
اسرائیل کے سیکورٹی اداروں پر فوجی دباو میں اضافے کے بعد صیہونی مخالف جاسوسی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس بارے میں اسرائیلی اخبار ٹائمز لکھتا ہے: "ایک 24 سالہ اسرائیلی جوان جس کا نام روی مزراحی ہے ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہوا ہے۔ وہ اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ اس پر جنگ کے دوران دشمن کی مدد کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اپریل 2025ء میں گرفتار ہوا ہے۔" عبری ذرائع ابلاغ کے بقول مزراحی نے یسرائیل کاتس کے گھر کے قریب طاقتور دھماکہ خیز مواد نصب کر رکھا تھا۔ صیہونی چینل 12 نے دعوی کیا ہے: "ایران کی انٹیلی جنس ایجنسی یہ کاروائی انجام دینے ہی والی تھی۔" اخبار ٹائمز لکھتا ہے: "مزراحی کو ٹیلی گرام میسنجر کے ذریعے ایرانی انٹیلی جنس نے اپنا ایجنٹ بنایا تھا۔ مزراحی کا 24 سالہ دوست الموگ آتیاس بھی اس سے تعاون کر رہا تھا۔"

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارب ڈالر کا نقصان غاصب صیہونی رژیم طور پر امریکہ جنگ کے دوران کرنے کے لیے کی تعمیر نو انٹیلی جنس کی درخواست صیہونی فوج آحارنوت کے سے صیہونی ایران کی ایران کے ایران سے ہوا ہے کیا ہے

پڑھیں:

آپریشن سندور : مودی سرکار کا  جانی نقصان سے انکار، بھارتی فضائیہ کی تصدیق

بھارت کی مودی حکومت کی جانب سے آپریشن سندور میں بھارتی فوجی جانی نقصان سے مسلسل انکار کے باوجود، بھارتی فضائیہ نے اپنے سرکاری بیانات اور تصاویر کے ذریعے اس نقصان کی تصدیق کر دی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بھارتی فضائیہ کے آفیشل اکاؤنٹ سے جاری تصاویر میں فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کو پونے کے آرٹیفیشل لمب سینٹر میں آپریشن سندور میں زخمی ہونے والے اہلکاروں سے ملاقات کرتے دکھایا گیا۔ ان زخمیوں میں کارپورل ورن کمار بھی شامل ہیں۔

Chief of the Air Staff visited the Artificial Limb Centre, Pune, wherein he met Cpl Varun Kumar who suffered injuries during Op Sindoor. He utilized this opportunity to interact with other patients and got briefed on the activities of the centre. CAS appreciated the Commandant,… pic.twitter.com/fNesw8oWj8

— Indian Air Force (@IAF_MCC) August 13, 2025

بھارتی فضائیہ نے یہ بھی تصدیق کی کہ فضائیہ کے سربراہ نے آپریشن سندور میں ہلاک ہونے والے سارجنٹ سورندر کمار کے آبائی گاؤں کا بھی دورہ کیا اور اہل خانہ سے ملاقات کی۔

Air Chief Marshal AP Singh along with Mrs Sarita Singh paid a visit to village Mehradasi in Jhunjhunu district, Rajasthan, hometown of late Sgt Surendra Kumar, who laid down his life in the line of duty during Op Sindoor. At his home, they met his mother Mrs Nanu Devi, wife Mrs… pic.twitter.com/i5tNtPeTaP

— Indian Air Force (@IAF_MCC) August 13, 2025

یہ شواہد اس وقت سامنے آئے ہیں جب چند روز قبل بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ آپریشن سندور میں کوئی فوجی نقصان نہیں ہوا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، مودی حکومت کی جانب سے جانی نقصان سے انکار اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ناکام حکمت عملی اور فوجی ہزیمت کو چھپانے کے لیے اپنے ہی فوجیوں کی قربانیوں کو بھی سیاسی بیانیے کی بھینٹ چڑھانے سے دریغ نہیں کر رہی۔

یہ بھی پڑھیے آپریشن سندور: بھارت نے ہلاک فوجیوں کو اعزازات دے کر اپنی شکست کا اعتراف کرلیا

بین الاقوامی سطح پر منظر عام پر آنے والے ان شواہد نے بھارتی حکومت کے بیانات کی صداقت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور یہ تاثر مزید مضبوط کیا ہے کہ آپریشن سندور کی ہزیمت چھپانے کے لیے حقائق توڑے مروڑے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن سندور آپریشن سندور میں بھارت کا جانی نقصان ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نریندر مودی

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور : مودی سرکار کا  جانی نقصان سے انکار، بھارتی فضائیہ کی تصدیق
  • غیر مناسب سیاست کا سب سے بڑا نقصان قوم کو ہوا، اسحاق ڈار
  • صحافیوں پر حملوں کا مقصد غزہ کے حقائق پر پردہ ڈالنا ہے، سربراہ انصاراللہ یمن
  • کراچی میں انتہائی دلخراش واقعہ، سنگدل ماں نے تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر 2 کمسن بچوں کو قتل کردیا
  • صیہونی آبادکاری کے نئے منصوبے کی مصر و قطر کیجانب سے شدید مذمت
  • ہم اسرائیلی بحری جہازوں کو گزرنے نہیں دینگے، پرتگالی سیاستدان
  • اسرائیلی فوج کا غزہ پٹی پر نئے حملے کا منصوبہ تیار
  • اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار کیے، ایران کا دعویٰ
  • صیہونی افواج کے وحشیانہ حملے میں امداد کے متلاشی مزید 31 افراد سمیت 89 فلسطینی شہید
  • ایران،  اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ کشیدگی کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار