مولانا فضل الرحمان تمہاری حیثیت نہیں کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ سکو، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، تمہاری حیثیت نہیں کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ سکو۔
مولانا فضل الرحمن تمہاری اتنی حیثیت نہیں کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ سکو، مولانا فضل الرحمن صاحب حلقے کھول لیں، آپ کا مینڈیٹ چوری نہیں ہوا، آپ کے ساتھ دھوکا ضرور ہوا ہے، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا اب کا نام لیں، علی امین گنڈا پور@PTIofficial pic.
— WE News (@WENewsPk) January 16, 2025
مذاکراتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختو نخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبر پختونخوا کے انتخابات پر اعتراض ہے تو آئیں حلقے کھول لیتے ہیں، آپ کے جو چار 5 لوگ ہیں وہ بھی فارم 47 کے ہیں، آپ کا مینڈیٹ چوری نہیں ہوا، آپ بلوچستان سے بھی فارم 47 سے آئے ہیں، آپ کے ساتھ دھوکا ضرور ہوا ہے، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا جو وعدے ہوئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے، ان کا نام لیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان پاکستان کی بہتری کے لیے مذاکرات کررہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اس طرح کے بیانات دے گا تو بطور وزیراعلیٰ اس کا جواب دوں گا، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکا کیا ہے ان کا نام لیں ہمارے اوپر بات نہ کریں۔ مولانا فضل الرحمان کہتا ہے میری تیسرے درجہ کی لیڈر شپ عمران خان سے ملے گی، مولانا فضل الرحمان تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بانی پی ٹی آئی پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور عمران خان فارم 47 مولانا فضل الرحمانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی پی ٹی ا ئی علی امین گنڈاپور فارم 47 مولانا فضل الرحمان مولانا فضل الرحمان علی امین گنڈا پور عمران خان کے
پڑھیں:
امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں امت مسلمہ کو ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی اشد ضرورت ہے تاکہ مسلم دنیا اپنے مشترکہ مفادات اور سلامتی کا مؤثر طور پر دفاع کر سکے۔
یہ بات انہوں نے قطر کے سفارتخانے کے دورے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور پاکستانی عوام و دینی حلقوں کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قطر پر حملہ نہ صرف ایک ملک پر حملہ ہے بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے وقار پر وار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل ستائش ہے، اور امید ظاہر کی کہ دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے اتحاد و وحدت کے لیے ایک مؤثر آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ مسلم دنیا محض بیانات پر اکتفا نہ کرے بلکہ مشترکہ دفاع، سفارتی یکجہتی، اور اسٹریٹجک اتحاد کے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔”
اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام اور قیادت کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قطر کے لیے باعثِ تقویت ہے۔