ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن، 22 خوارج ہلاک, 18زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں 14 دسمبر سے اب تک سیکیورٹی فورسز کی مختلف کاروائیوں کے دوران 22 خوارج ہلاک جبکہ 18زخمی ہو گئے ۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 دسمبر سے اب تک آپریشن کے دوران 18خوارج زخمی کیے گئے، یہ آپریشن خفیہ اطلاع پر کیے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز علاقے میں امن کی بحالی اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہیں گے، کیونکہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
حکومت سندھ کا گراونڈ کی گئی گاڑیاں نیلام کرنے، سرکاری ملازمین کیلئے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آج کرم سامان لے جانے والے قافلے پر شرپسندوں نے فائرنگ کی، فائرنگ کی زد میں 4 گاڑیاں آئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 10 گاڑیاں با حفاظت علی زئی پہنچ چکی ہیں جبکہ باقی گاڑیوں کو پیچھے ہی روک لیا گیا۔پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں شر پسند بھاگ گئے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اٹلی میں چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر گیا، پائلٹ اور خاتون ساتھی ہلاک، متعدد گاڑیاں جل گئیں
اٹلی کے شمالی علاقے بریشیا میں ایک چھوٹا الٹرا لائٹ طیارہ مصروف ہائی وے پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں طیارے کے 75 سالہ پائلٹ سرجیو راوالیا اور ان کی 60 سالہ خاتون ساتھی این ماریا ڈی اسٹیفانو موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حادثہ فریچیا آر جی نامی طیارے کو پیش آیا، جو فضا سے اچانک نیچے آیا اور سڑک سے ٹکرا کر آگ کا گولہ بن گیا۔ حادثے کے دوران 2 گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور 2 ڈرائیور زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، پائلٹ ممکنہ طور پر ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا، مگر رفتار پر قابو نہ پا سکا اور طیارہ قابو سے باہر ہو کر گھومتا ہوا زمین سے جا ٹکرایا۔
مقامی حکام نے فوری طور پر فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کیں، لیکن طیارہ مکمل تباہ ہو چکا تھا۔
اطالوی قومی ایجنسی برائے فلائٹ سیفٹی نے حادثے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جب کہ بریشیا کے پبلک پراسیکیوٹر نے غیر ارادی قتل کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حادثے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی اور ملبے کا تجزیہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی فنی خرابی یا انسانی غلطی کا تعین کیا جا سکے۔