عمران خان پر تمام کیسز بوگَس، مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پشاور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) رہنما تحریک انصاف و سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر بنائے گئے تمام کیسز بوگَس ہیں، عمران خان پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمارے مقدمات چل رہے ہیں،عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں، ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، درخواست ہے ہمارے کارکنان کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 2 سال سے سیاسی عدم استحکام کا سلسلہ چل رہا ہے، توقع رکھ رہے تھے 190 ملین پاﺅنڈ کا فیصلہ ایک ہفتے پہلے کیا جائے گا ، بانی پی ٹی آئی پر جو بھی کیسز ہیں وہ سب بوگَس ہیں، عمران خان پر سیاسی بنیادوں پر کیسز بنائے گئے ہیں، سابق وزیراعظم پر بنائے کیسز عدالتوں میں ٹھہر نہیں سکتے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک یونیورسٹی کا بنیادی مقصد سیرت النبی کو فروغ دینا ہے، القادر یونیورسٹی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ایک پیسے کا فائدہ نہیں ہے، عمران خان کو ایک دھیلا نہیں ملا، 190 ملین پاﺅنڈ زحکومت پاکستان کے پاس گئے ہیں، پیسے نہ بانی پی ٹی آئی کے پاس گئے ہیں نہ کسی اور کے پاس۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ 2024 میں الیکشن کمیشن نے ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن کرائے، اس سے پہلے ایسے بدترین الیکشن نہیں ہوئے، چیف الیکشن کمشنر کی اچھی پرفارمنس نہیں رہی، چیف الیکشن کمشنر کی پرفارمنس متنازع رہی ہے، ہمارے ہمسایہ ملک نے الیکشن شفاف کرائے اس لئے وہ ترقی کررہے ہیں، ہم نے الیکشن ٹھیک نہیں کرائے اس لئے لڑکھڑاتے پھر رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ پر وار ہوا، عمران خان نے مطالبات
میں یہ نہیں کہا کہ مجھے رہا کرو، بانی پی ٹی آئی قانون کی حکمرانی کیلئے اندر ہیں، یہی حالات رہے تو نوجوانوں کو اس ملک میں اپنا مستقبل نظر نہیں آئے گا، سیاسی بے چینی میں نوجوانوں کو مستقبل نظر نہیں آئے گا تو ملک آگے کیسے بڑھے گا۔
سونے کی فی تولہ قیمت میں 1400روپے اضافہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی شبلی فراز
پڑھیں:
بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
وزارت صحت نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کیلئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوویڈ کے 770 نئے کیسس درج کئے گئے جس کے بعد ملک میں کوویڈ کے ایکٹو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر فرضی مشقیں کی جائیں۔ اتوار کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیرالا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ اس سال جنوری سے اب تک ملک میں کل 65 اموات ہوئی ہیں۔
تازہ وباء کے چلتے مہاراشٹر میں اس سال جنوری سے اب تک کووڈ کیسز سے سب سے زیادہ 18 اموات ہوئی ہیں۔ کیرالہ میں اب تک 12 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اس کے بعد دہلی اور کرناٹک میں 7 اموات ہوئی ہیں۔ تمل ناڈو اور اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات اور پنجاب میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 5 تھی، ہر ایک میں دو اموات ہوئیں۔ مغربی بنگال اور راجستھان میں ایک ایک موت کی اطلاع ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق فرضی مشقوں کی مرکز کی ایڈوائزری کا مقصد معاملات میں تیزی آنے کی صورت میں ہنگامی تیاریوں کی جانچ کرنا، آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا تھا۔
ڈاکٹر سنیتا شرما، ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے اس ماہ کے اوائل میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مجموعی منظرنامے کا جائزہ لیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل، ایمرجنسی مینجمنٹ ریسپانس سیل، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام، دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے اس بات چیت کا حصہ تھے۔ وزارت صحت کے حکام نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کے لئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔