Express News:
2025-07-26@14:21:22 GMT

2025 میں دہشت پھیلانے والی 10 خوفناک ترین فلمیں

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

2025 کا سال ہارر فلموں کے شائقین کے لیے کچھ خاص لے کر آ رہا ہے۔ نفسیاتی کہانیوں، مافوق الفطرت مناظر اور سنسنی خیز فلموں کے ساتھ، یہ سال خوف اور دہشت کا ایک نیا باب رقم کرنے کو تیار ہے۔

اس سال ریلیز ہونے والی فلموں میں مشہور کہانیوں کے سیکوئلز، خوفناک خلائی کہانیاں اور شیطانی کھلونوں کے لرزہ خیز واقعات شامل ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ کون سی فلمیں آپ کے لیے خوف کا تجربہ بن سکتی ہیں:

'کمپینین' (31 جنوری)
ایک ارب پتی کی موت کے بعد، آئرس اور اس کے دوستوں کا جھیل کنارے محل میں جانے کا منصوبہ ایک دہشتناک خواب بن جاتا ہے۔ یہ رومانس اور ہارر کا نیا امتزاج ہے۔

 

'دی منکی' (21 فروری)
اسٹیفن کنگ کی کہانی پر مبنی فلم، جس میں ایک شیطانی بندر کھلونا ہر بار اپنے ہاتھوں کی جھنکار کے ساتھ موت لاتا ہے۔

 

'اوپس' (14 مارچ)
ایک مصنفہ ایک غائب ہونے والے مشہور گلوکار کے محل میں جاتی ہے اور وہاں پرانی پراسرار حقیقتوں کا سامنا کرتی ہے۔

 

'ایش' (21 مارچ)
ایک دور دراز سیارے پر، ایک خاتون کو اپنی خلائی ٹیم کے قتل کے بعد ایک خوفناک قوت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

'سِنرز' (18 اپریل)
جڑواں بھائی اپنے قصبے میں نئی شروعات کے لیے واپس آتے ہیں، لیکن وہاں انہیں ایک شیطانی قوت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

'انٹل ڈان' (25 اپریل)
دوستوں کا ایک گروپ ایک پہاڑی لاج میں جمع ہوتا ہے، لیکن وہاں عجیب و غریب واقعات انہیں خوف میں مبتلا کر دیتے ہیں۔

 

'فائنل ڈیسٹینیشن: بلڈ لائنز' (16 مئی)
معروف ہارر فرنچائز کی نئی فلم، جس میں موت کی تباہ کاریوں کو منفرد انداز میں فلمایا گیا ہے۔

 

'28 ایئرز لیٹر' (20 جون)
ریج وائرس کے 28 سال بعد کی کہانی، جس میں دنیا کی تباہی اور بقا کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔

 

'سا XI' (26 ستمبر)
سا فرنچائز کی نئی قسط، جس میں جِگ سا کی خوفناک وراثت مزید پیچیدہ ہوتی ہے۔

 

'دی برائیڈ' (26 ستمبر)
1935 کی کلاسک فلم کی نئی شکل، جس میں ایک قتل شدہ خاتون کو دوبارہ زندہ کیا جاتا ہے، اور یہ ایک رومانس اور سماجی ہارر کہانی بن جاتی ہے۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا

کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں ہیں، اس بار وجہ بنی اُن کی ایک اور ملازمہ سے متعلق چوری کی کہانی جو انہوں نے اپنے پروگرام میں سنائی۔

حال ہی میں ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ایک بار پھر اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔

ندا یاسر نے بتایا کہ جب ان کے بچے بہت چھوٹے تھے اور وہ خود بھی کسی پیشہ ورانہ مصروفیت میں نہیں تھیں، تو اس وقت ان کی ایک سہیلی نے اپنے گھر پر کام کرنے والی ملازمہ کی بیٹی کو ان کے گھر پر کام کے لیے رکھوا دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کا اسکول ان کے گھر سے کافی دور تھا، جب کہ ان کی سہیلی کے بچوں کا اسکول ان کے گھر کے قریب تھا۔

ندا یاسر کا کہنا تھا کہ صبح جب وہ اپنے بچوں کو اسکول لے کر جاتی تھیں تو انہیں اسکول میں رکنا پڑتا تھا، اس دوران گھر پر ان کی ملازمہ اکیلی ہوتی تھی، ایک دن ان کی سہیلی نے ان سے کہا کہ اس کی ملازمہ اسکول میں اکیلی بیٹھی رہتی ہے، اگر اجازت ہو تو وہ تمہارے گھر آکر اپنی بیٹی (یعنی ملازمہ) کے پاس وقت گزار سکتی ہے جب تک اسکول کی چھٹی نہیں ہو جاتی۔

میزبان کے مطابق انہوں نے فوراً اجازت دے دی کہ کوئی بات نہیں، جس کے بعد جب وہ اسکول جاتیں اور ان کے شوہر یاسر بھی گھر پر موجود نہ ہوتے تو پورے گھر میں صرف ملازمہ اور اس کی ماں موجود ہوتی تھیں اور پورا گھر ان کے حوالے ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ دونوں خواتین گھر کے اسٹور سے ان کا قیمتی سامان چوری کرتی رہیں اور جب تک وہ ملازمہ ان کے گھر میں کام کرتی رہی، گھر سے خاصا سامان چوری ہوتا رہا۔

ندا یاسر نے مزید کہا کہ ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ملازمہ پر اندھا بھروسہ کیا اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی سہیلی کو انکار بھی کر سکتی تھیں۔

اس سے قبل بھی وہ اپنے مارننگ شو میں ایک غیر ملکی ملازمہ کی چوری کی واردات بیان کر چکی ہیں، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کس طرح اس نے ان کے گھر سے قیمتی اشیا چرائیں۔بعد ازاں وہ بیرونِ ملک، جیسے کہ اٹلی اور ترکیہ میں پیش آنے والے چوری کے واقعات کا بھی کئی بار ذکر کر چکی ہیں۔

ندا یاسر کی جانب سے مسلسل ملازماؤں کی چوری کی کہانیاں سنانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ایک پروگرام ندا یاسر کو اکیلے کرنا چاہیے، جس میں وہ آرام سے سب کو بتا دیں کہ کتنی بار ان کے گھر پر چوری ہو چکی ہے، کیونکہ ہر بار ان کے پاس ایک نئی کہانی ہوتی ہے۔

کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جتنی چوریاں ندا یاسر کے گھر میں ہوئی ہیں، اتنی شاید پورے کراچی میں بھی نہیں ہوئیں۔

صارفین نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ ندا یاسر کے گھر پیش آنے والی چوری کی کہانیاں سننے کے بعد تو بندہ ملازمہ کو نکال کر خود ہی جھاڑو پونچھا کر لے، لیکن ندا باجی! ہم تو کر لیں گے، آپ کا کیا ہوگا؟

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سمیع خان نے علیزہ شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے کی اصل کہانی بتا دی
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • اٹلی میں بھارتی سپر اسٹار کی ریسنگ کار کو خوفناک حادثہ؛ بال بال بچ گئے
  • دیامر اور اس کا سیاحتی مقام بابوسر اداس، سیلاب سے ہرطرف تباہی کے مناظر
  • ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا
  • سمی خان نے علیزہ شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے کی اصل کہانی بتا دی
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
  • عمران نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا: علی امین گنڈا پور
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور