ایرانی پارلیمانی مجلس شوریٰ کے وفد کا پاکستان کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کا ایک وفد پاکستان کے دارالحکومت پہنچا ہے۔ اس دورے میں دوطرفہ تعلقات میں فروغ کے مختلف راستوں کا جائزہ لیا گیا۔ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد میرزائی ایران کے پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جہاں ان کی اسلام آباد میں ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ سے ملاقات اور
گفتگو ہوئی۔اس موقع پر پاکستان کے رکن پارلیمان اور ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ سید نوید قمر نے ایران کے وفد کا استقبال کیا اور تہران کے ساتھ ہر شعبے میں تعاون میں فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران، پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ، پاکستان کی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ مقبول گروپ ہے جس میں سب سے زیادہ ارکان پارلیمان شامل ہیں۔سید نوید قمر نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مابین مشترکہ اقدار پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک نے حساس اور مشکل لمحوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے کہا جب اسرائیل نے ایران پر جارحیت کا ارتکاب کیا تو پاکستان کی حکومت سے لیکر تمام سیاسی اور مذہبی گروہوں نے ڈٹ کر ایران کی حمایت کی اور صیہونی حکومت کی مجرمانہ حملے کی مذمت کی۔قابل ذکر ہے کہ اس کانفرنس میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو، اسلام آباد میں ایران کے کلچرل اتاشی مجید مشکی اور پاکستان کی وزارت خارجہ اور پارلیمنٹ کے عہدے داروں نے شرکت کی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کے ایران کے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
ٹرمپ نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنے اور امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے لیے روزانہ کم از کم 3000 تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیگریشن ایڈوکیسی گروپ امریکاز وائس کی سربراہ وانیسا کارڈینس نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کیا، اور جان بوجھ کر امیگریشن کے حوالے سے پرتشدد واقعات کو ہوا دی۔ ہوم لینڈ سیکورٹی سیکریٹری کرسٹی نیوم نے سی بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز پُرامن احتجاج میں شامل افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عمارتوں کے اردگرد تحفظ فراہم کریں گے۔ ٹرمپ نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنے اور امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے لیے روزانہ کم از کم 3000 تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
مردم شماری کے ریکارڈ کے مطابق کے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس میں ایک بڑی آبادی کا تعلق ہسپانوی یا دیگر غیرملکی اقوام سے ہے، ان علاقوں میں قانونی طور پر رہائشی، ان میں سے کچھ مستقل رہائشی بھی ہیں، کو ان کارروائیوں کے بعد قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے امریکی حکومت کی تارکین وطن کیخلاف کارروائیوں اور لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز کی تعیناتیوں پر تنقید کی ۔، انھوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز سے تارکین وطن کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم اس سے اتفاق نہیں کرتے۔