Nawaiwaqt:
2025-06-09@13:12:08 GMT

حکمرانوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو مزاحمت ہو گی: حافظ نعیم

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

حکمرانوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو مزاحمت ہو گی: حافظ نعیم

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورحق کراچی میں غزہ کی تازہ ترین صورتحال، حماس اسرائیلی جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 15ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے باوجود اہل غزہ و فلسطین کی مزاحمت اور حماس کے مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر جمعہ 17جنوری کو ملک گیر سطح پر ’’یوم عزم تشکر‘‘ منایا جائے گا، شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں گے، تمام آئمہ مساجد خطبات جمعہ میں امریکہ و اسرائیل کی مذمت، اہل غزہ و فلسطین کی حمایت کے حوالے سے عوام کی ذہن سازی کریں۔ معاہدے پر عملدرآمد کے بعد امریکہ و اسرائیل کی کوشش ہوگی کہ وہ پاکستان، سعودی عرب اور انڈونیشیا سے مطالبہ کرے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے، ہم حکمرانوں اور امریکہ کی طرف دیکھنے والوں کو متنبہ کرتے ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی گیا تو زبردست عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا، اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مرکز علوم اسلامیہ منصورہ میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کی کامیابی پوری امت کی کامیابی ہے، فلسطین کے مجاہدوں نے مزاحمت سے صہیونی تکبر کو خاک میں ملادیا، صلح اسرائیل کی نہیں حماس کی شرائط پر ہوئی ہے۔ صہیونیوں نے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا اور بچوں سمیت پچاس ہزار سے زائد معصوم لوگوں کو شہید کیا، غزہ کی تعمیرنو اب اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ، عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم
  • ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس