اسلام آباد، ویبنار کے مقررین کی نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوجیوں کے مظالم کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ویبنار کا اہتمام ”فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل“ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے حالیہ دورے کے تناظر میں کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک ویبنار کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نہتے لوگوں پر بھارتی فوجیوں کے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ویبنار کا اہتمام ”فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل“ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے حالیہ دورے کے تناظر میں کیا تھا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال سے دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے علاقے میں جبر و استبداد کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور وہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں سے ان کی شناخت چھینی جا رہی ہے، ان کی تہذیب و ثقافت پر حملہ کیا جا رہا ہے اور انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نائلہ الطاف کیانی نے کہا کہ کشمیری ہرگز بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں خواہ وہ وہاں تعمیر و ترقی کے کتنے ہی کام کیوں نہ کرے۔
ڈاکٹر مبین شاہ نے کہا کہ ہمیں کشمیر کاز کیلئے اپنی کوششوں کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کی چیئرپرسن غزالہ حبیب نے کشمیر کاز کو آگے بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ عالمی نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔ الطاف حسین وانی نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور جدوجہد کو مزید مضبوط و موثر بنانے کیلئے اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیا۔ صحافی اعزاز سید نے معاشی پہلووں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو مضبوط بنانے سے تحریک کشمیر کے عالمی اثرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
عبدالحمید لون نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ ترک کارکن اور نغمہ نگار ترگے ایوران Turgey Evran نے کشمیر کاز کے بارے میں عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تخلیقی طریقوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ویبنار کی آخری مقرر سعدیہ ستار نے کشمیریوں کے منصفانہ کاز کی موثر طریقے سے وکالت کے لیے اتحاد، عزم اور موثر حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر زور دیا کشمیر کاز نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔
غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔