نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے، تقریب حلف برداری یو ایس کیپیوٹل کی سیڑھیوں پر ہوگی۔جہاں ٹرمپ باضابطہ طور پر کانگریس کے ارکان، سپریم کورٹ، ان کی آنے والی انتظامیہ اور ہزاروں شرکاء کے سامنے حلف اٹھائیں گے۔تقریب کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے جا رہےہیں، 48 کلومیٹر طویل سیاہ حفاظتی باڑ کے ساتھ 25 ہزار پولیس افسران تعینات اور سکیورٹی چوکیا ں قائم کی جارہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے کیپیوٹل تک 3 کلو میٹر تک کا علاقہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ وہ “یقیناً” ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی تقریب میں شرکت کریں گے۔ یادرہےٹرمپ نے 20 جنوری 2021 کو 46 ویں امریکی صدر کے طور پر بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی۔ وہ 150 سالوں میں پہلے صدر تھے جنہوں نے امریکا میں اقتدار کی پرامن منتقلی کی روایت کو توڑا ۔ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بڑی عالمی طاقتوں اور امریکا کے اہم اتحادیوں کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے لیے فنڈ ریزنگ نے ریکارڈ 17 کروڑ ڈالر جمع کیے گئے ہیں۔جس میں بڑے کاروباریوں، ٹیک ایگزیکٹوز اور عطیہ دہندگان نے دل کھول کر تعاون کیا ہے ۔
جگہ کی قلت کے باعث لاکھوں ڈالر عطیات دینے والوں کو بھی ایک وی آئی پی ٹکٹ نہیں مل پارہی۔ٹرمپ کی حلف برداری کے لیے کیپیوٹل آمدکےموقع پر گرین ووڈ پرفارم کریں گے۔تقریب کے موقع پر میوزک اسٹار کیری انڈر ووڈ پرفارمنس دیں گی۔ پروگرام کے اختتام پر قومی ترانہ بجانے کے لیے کرسٹوفرمیکیو کا انتخاب کیاگیا ہے۔
چچا چچی کی نازیبا تصاویر سے بلیک میلنگ، بھتیجی نے خود کشی کرلی،افسوسناک تفصیلات سامنے آگئیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی تقریب حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی صدر کے لیے
پڑھیں:
’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔
اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔
’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘
پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔
تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں