صائم ایوب چیمپیئنز ٹرافی کھیل سکیں گے یا نہیں؟ شاہد آفریدی کا اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ صائم ایوب کو صحت یاب ہونے میں ابھی 3 ہفتے لگیں گے جس کے بعد ری ہیب ہوگا، وہ چیمپیئنز ٹرافی سے باہر ہوگئے ہیں۔
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہاکہ صائم ایوب کی خیریت دریافت کرنے کے لیے انہیں ٹیلیفون کیا تو انہوں نے بتایا کہ ابھی صحت یاب ہونے میں انہیں 3 ہفتے لگ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کی ابتدائی ٹیم کا اعلان، فخر زمان اور صائم ایوب شامل
انہوں نے کہاکہ میں نے صائم ایوب کو مشورہ دیا ہے کہ آپ نے جلدی نہیں کرنی، کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں انجری گھمبیر صورتحال اختیار کرسکتی ہے۔
شاہد آفریدی نے کہاکہ صائم ایوب کے نہ ہونے سے پاکستانی ٹیم کو فرق ضرور پڑےگا۔ کیوں کہ ہمارے پاس بیک اَپ تیار نہیں۔
سابق قومی کپتان نے کہاکہ ہماری ٹیم میں میچ وننگ کھلاڑیوں کی تعداد کم ہے، اسی لیے میں کہتا ہوں کہ ہر کھلاڑی کا متبادل ضرور ہونا چاہیے۔ امید ہے کہ قومی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کرےگی۔
شاہد آفریدی نے کہاکہ شادی اور پھر بیٹیوں کی پیدائش کے بعد میری زندگی بہت بدل گئی۔ باپ کی ذمہ داری بھی ماں کی طرح ہی ہے کہ وہ اپنی اولاد کے لیے وقت نکالے۔
یہ بھی پڑھیں انجری کا شکار صائم ایوب چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے لیے دستیاب ہوں گے یا نہیں؟
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہاکہ اگر کبھی میری بیگم سے تلخی ہوجائے تو میری بیٹیاں بلیوں کی طرح ماں کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہیں اور پھر میں بھی کچھ نہیں کہہ پاتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انجری انکشاف چیمپیئنز ٹرافی شاہد آفریدی صائم ایوب صحت یابی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انکشاف چیمپیئنز ٹرافی شاہد ا فریدی صائم ایوب صحت یابی وی نیوز شاہد ا فریدی نے کہاکہ چیمپیئنز ٹرافی صائم ایوب کے لیے
پڑھیں:
ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ رانو کی منتقلی سے متعلق کیس میں درخواست گزار جوڈ ایلن نے مشاہداتی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی۔
رپورٹ کے مطابق 26 اکتوبر کو اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی ٹیم اور درخواست گزار نے رانو کا معائنہ کیا، جس میں متعدد سنگین مسائل سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں:’رانو‘ کو کراچی سے اسلام آباد کب اور کیسے منتقل کیا جائے گا؟
رپورٹ میں کہا گیا کہ رانو کو جس پنجرے میں رکھا گیا ہے وہاں صفائی کے مناسب انتظامات نہیں، ریچھ کے لیے صاف پانی بھی دستیاب نہیں اور وہ ٹھیک سے کھانا نہیں کھا پا رہی۔
مشاہداتی رپورٹ کے مطابق ’رانو‘ کے سر پر زخم کے 3 نشان پائے گئے ہیں، جس کے باعث اسے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کے ایم سی حکام نے عدالت میں 2 بار ’رانو‘ کی حالت کو ’بالکل ٹھیک‘ قرار دیا تھا، مگر معائنے میں صورتحال اس کے برعکس نکلی۔
جوڈ ایلن نے رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ جانور کی صحت سے زیادہ مالی فائدے کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کا مقصد کسی پر تنقید کرنا نہیں بلکہ عدالت کے سامنے حقائق رکھنا ہے، تاکہ کے ایم سی اور چڑیا گھر انتظامیہ کی ناکامی اور غفلت کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:ماں مار کر بچے لے جانا اور دیگر عوامل ریچھوں کو پاکستان سے مٹا رہے ہیں
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’رانو‘ کو اب بھی ایسے ماحول میں رکھا گیا ہے جو اس کے لیے نامناسب ہے، اور اگر اس ریچھ کی یہ حالت ہے تو دیگر جانوروں کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم جوڈ ایلن نے سندھ ہائیکورٹ میں رانو کی منتقلی اور بہتر دیکھ بھال کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جوڈ ایلن ریچھ ریچھ رانو سندھ ہائیکورٹ کراچی چڑیا گھر