جہلم کے جنگل میں آگ، فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
راجہ وقار: جہلم کے جنگل میں آگ لگ گئی
دریائے جہلم کے وسط واقع قدرتی جنگل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی ،آگ کے بلند شعلوں نے بڑے پیمانے پر درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،آگ پر قابو پانے کے لیے ریسکیو 1122 کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں ۔آگ کے بلند شعلوں اور دھوئیں کے باعث جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے ۔ ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں۔دریائے جہلم کے وسط میں جزیرہ نما جنگل کئی ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے ،جنگل میں خشک گھاس کی بہتات کے باعث آگ شدت اختیار کر رہی ہے ،دریا کے وسط میں فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن ہے،پل کے اوپر سے فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں
پنجاب کے کن اضلاح میں بارش ہوگی؟
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جنگل میں
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔