جھنگ: چوری کا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
جھنگ میں چوری کے شبہے میں گرفتار ملزم پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا۔
ملزم کے لواحقین نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال میں احتجاج کیا اور پولیس پر تشدد کا الزام عائد کیا۔
جھنگ کے تھانہ وریام والا پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا۔
پولیس کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) بلال افتخار نے لواحقین کو انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ وریام اور تفتیشی افسر کو مطل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند
عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے رتبۂ شہادت کو پانے لیے فخر قرار دیا۔
وطن عزیز کی حفاظت کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کے لواحقین آج بھی اپنے پیاروں کو جذباتی انداز میں یاد کرتے ہیں۔
حوالدار کاشف ضیا شہید کی بیٹی نے اس موقع پر بتایا کہ میرے والد جب عید پر آتے تھے تو ہم تینوں بہن بھائیوں کے لیے کپڑے، چوڑیاں اور مہندی لے کر آتے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد 8 عیدیں گزر چکی ہیں لیکن ہمیں آج بھی ان کی بہت یاد آتی ہے۔
ان کی بیوہ نے بتایا کہ میرے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور ہمیں ان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر عید کے موقع پر۔ انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔
اسی طرح سپاہی محمد صفدر شہید کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے وطن کی خاطر جان دی اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیوں ہی کی بدولت ہم اپنے گھروں میں چین سے زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار جب میرا بیٹا عید پر آیا تو واپس جاتے ہوئے 3 بار وہ پلٹا اور اپنی 2 سالہ بیٹی کے ماتھے پر بوسہ دیا۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔
حوالدار وحید احمد شہید کے بیٹے نے کہا کہ میں 7 سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہوگئے اور ہمیں عید پر ان کی بہت یاد آتی ہے۔ ان کی بیوہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مجھے میرے شوہر کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔