ایران اور روس کے درمیان تعاون امریکہ کی پابندیوں کو بے اثر کر دے گا، پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے روس کے دورے کے دوران وزیراعظم میخائیل میشوستین سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان نے ماسکو میں روسی وزیراعظم کیساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ ایران اور روس انفراسرکچر، تعلیم، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دے سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون امریکہ اور مغربی ممالک کی پابندیوں کو بے اثر کر سکتا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے روس کے دورے کے دوران وزیراعظم میخائیل میشوستین سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔
ایرانی صدر بحیرہ کیسپین کے کنارے مستقبل میں منعقد ہونیوالے مشترکہ اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم باہمی مشاورت کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لئے بات چیت جاری رکھ سکیں گے۔ روسی وزیراعظم نے ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ روس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے اور مجھے امید ہے کہ ثقافتی مشترکات کی بنیاد پر مختلف شعبوں میں دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینگے۔ میخائیل میشوستین نے رشت آستارا مشترکہ ریلوے منصوبے کی پیشرفت میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس منصوبے کے مختلف مراحل طے شدہ شیڈول کے مطابق مکمل ہوں گے۔
روسی وزیراعظم نے ایران کو گیس برآمد کرنے کے لیے اپنے ملک کی تیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ایران کے وزیر توانائی کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں اور ہم اس کام کے لیے تیار ہیں۔ ایرانی صدر جو تاجکستان اور روس کے تین روزہ دورے کے دوران آج روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچے تھے، انہوں نے روس کے گمنام سپاہیوں کی یادگار پر پھول چڑھائے۔ مبصرین کی جانب سے ولادیمیر پیوٹن ساتھ ملاقات اور ایران اور روس کے درمیان طویل مدتی جامع تعاون کے معاہدے پر دستخطوں کو ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور ان کے وفد کے دورہ روس کی اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر مسعود پزشکیان دوطرفہ تعلقات ایران اور روس ہوئے کہا کہ اور روس کے
پڑھیں:
امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!
تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!