لوئرکرم میں دہشتگردوں کیخلاف ممکنہ آپریشن کا منصوبہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
لوئرکرم میں دہشتگردوں کیخلاف ممکنہ آپریشن کا منصوبہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )لوئر کرم کے مختلف علاقوں میں دہشگردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظر ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرلیے گئے۔ڈپٹی کمشنر کی جانب سے متاثرین کیلئے ٹل اور ہنگو میں ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو اور عدالت کی عمارت میں کیمپ قائم ہوں گے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کیلئے صوبائی ریلیف کو خط ارسال کردیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دوران آپریشن آبادی کے تحفظ کیلئے کیمپ قائم کیے جارہیہیں اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب بھر میں صارف عدالتیں ختم کر دی گئیں
ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن پرانی صارف عدالتوں کے خاتمے کے بعد نئے نظام کے نفاذ کیلئے جاری کیا گیا۔ ہر ضلع کے سیشن جج کو صارف عدالتوں کا انتظامی جج نامزد کیا گیا ہے۔ سیشن جج نئے کیسز عدالتوں کو سونپنے کے مجاز ہوں گے۔ صارف عدالتوں میں زیرالتواء پرانے کیسز کا اختیار بھی ضلعی اور سیشن جج کو دیدیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں صارف عدالتیں ختم، پنجاب بھر میں سیشن ججز اور ایڈیشنل سیشن ججز کو کنزیومر کورٹ کے اختیارات دیدیئے گئے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن پرانی صارف عدالتوں کے خاتمے کے بعد نئے نظام کے نفاذ کیلئے جاری کیا گیا۔ ہر ضلع کے سیشن جج کو صارف عدالتوں کا انتظامی جج نامزد کیا گیا ہے۔ سیشن جج نئے کیسز عدالتوں کو سونپنے کے مجاز ہوں گے۔
صارف عدالتوں میں زیرالتواء پرانے کیسز کا اختیار بھی ضلعی اور سیشن جج کو دیدیا گیا۔ سیشن ججز کو صارف عدالتوں کے پرانے مقدمات ایک یا زائد ججوں کو تفویض کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ کنزیومر پروٹیکشن ترمیمی ایکٹ2025 جاری ہونے کے بعد ججز کی خدمات پنجاب حکومت سے واپس لی گئی ہیں۔ اب صارفین اپنے مسائل کے حل کیلئے براہِ راست سیشن جج یا ان کے مقرر کردہ ایڈیشنل جج کے پاس جا سکتے ہیں۔